عثمان خان : نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ تاجر برادری اور تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے کیے گئے ہیں اور تمام افراد نے ملک گیر ہڑتال کی حمایت کی ہے ۔
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 28 اگست کو پورے ملک میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہو گی ، ہڑتال کا فیصلہ عوام کا اپنا فیصلہ ہے تاجر برادری نے متفقہ فیصلہ کیا ہے ، نجی و سرکاری ملازمین کا فیصلہ ہے کہ حکمران کوئی ریلیف نہیں دے رہے ۔ تاجر برادری اور تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے کیے گئے ہیں اور تمام افراد نے ملک گیر ہڑتال کی حمایت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے اس ہڑتال کو روکنے کی کوشش کی تو حکومت ملک انارکی میں دھکیل دے گی ۔ بجلی انتہائی مہنگی ہے اور پٹرول عوام کے لیے سستا ہو سکتا ہے، حکومت نے ٹیکسز کے ذریعے پٹرول کو ناقابل استعمال بنا دیا ہے ۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے ایک دوسرے کو بلیک میل کر رہی ہیں ۔ جماعت اسلامی نے چودہ دن دھرنا دیا اس موقع پر مزاکرات ہوئے ، معائدہ ہوا اور وزرا نے اس پر دستخط کیے اور دھرنے میں اسے تسلیم کیا ۔ معائدے کے مطابق آئی پی پیز پر نظر ثانی کے لیے تیس دن کا وقت طے پایہ تھا ، معائدے میں طے پایا تھا کہ بجلی اور پٹرول کی وہ قیمتیں مقرر کی جائیں کو اصل قیمت ہے ، تاجر دکاندار اور ایکسپورٹر پر جو قدغنیں ہیں ان کو ہٹایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عوام متحد ہو کر شٹر ڈاؤن کر کے ایک پلیٹ فارم پر آئیں گے تو یہ ان کے لیے بہتر ہو گا ، ہم نے دھرنا موخر کیا تھا لیکن ہم نے کہا تھا ہم گھر نہیں بیٹھیں گے ، اگر ضرورت پڑی تو اسلام آباد کی طرف پورے ملک سے لانگ مارچ کیا جائے گا ۔ حکومت دھرنے کے بعد طے ہونے والے معائدے پر عمل درآمد کرے ۔