(ویب ڈیسک) ناشتہ دن کا سب سے اہم کھانا ہے، ؟ صبح کا ناشتہ کرناچھور دینا صحت کے لئے اتنا نقصان نقصان دہ ہے جس کا آپ تصور بھی نہیں کر سکتے ۔
کُچھ لوگ موٹاپے کو کم کرنے کے لیے ناشتہ کھانا چھوڑ دیتے ہیں لیکن انہیں اپنی یہ عادت بدل دینی چاہیے کیونکہ میڈیکل سائنس کی ایک تحقیق کے مطابق ناشتہ نہ کرنے والے افراد میں موٹاپا جلدی پیدا ہو جاتا ہے۔ ناشتہ چھوڑنے سے میٹھا کھانے کی طرف رحجان زیادہ ہوجاتا ہے اور جب بھوک زیادہ لگی ہو تو انسان بازار میں بکنے والے چکنائی سے بھرپور کھانوں کی طرف راغب ہوتا ہے اور یہ کھانے بھی اسے موٹا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔
ناشتہ نہ کرنا ذیابیطس جیسے جان لیوا مرض کا شکار ہونے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے خاص طور پر خواتین کے لیے یہ زیادہ تباہ کن ہے، مختلف طبی رپورٹس کے مطابق جو خواتین ناشتہ نہیں کرتیں ان میں ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مبتلا ہونے کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔
ناشتہ نہ کرنے کی عادت اور میٹابولزم کی رفتار میں کمی کے درمیان تعلق موجود ہے، جب بھی کسی وقت کا کھانا چھوڑا جاتا ہے تو اس کا اثر جسمانی افعال پر مرتب ہوتا ہے، جسم کا میٹابولک ریٹ گرجاتا ہے تاکہ کیلوریز کی کمی کا ازالہ ہوسکے۔ اگر آپ طویل دورانیے تک نہیں کھاتے تو اس سے جسم کی کیلوریز جلانے کی صلاحیت منفی انداز سے متاثر ہوتی ہے۔
ایک تحقیق کے نتائج کے مطابق جو لوگ ناشتہ نہیں کرتے اُن کو ہارٹ اٹیک ہونے کے چانسز 27 فیصد بڑھ جاتے ہیں۔ ناشتہ نہ کرنے والے افراد میں ہائپر ٹینشن جیسی بیماری بھی جنم لے لیتی ہے جو خون لیجانے والی شریانوں کو بند کرنے کا باعث بنتی ہے اور دل کو شدید نقصان پہنچاتی ہے اور فالج جیسے مرض میں بھی مبتلا کر سکتی ہے۔
ناشتہ نہ کرنے کی اس عادت کے نتیجے میں سانس میں بو جیسے مسئلے کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ناشتہ نہ کرنے سے لعاب دہن بننے کا عمل متحرک نہیں ہوپاتا، جس سے زبان پر بیکٹریا کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے جو اس مسئلے کا باعث بنتا ہے۔
دماغ گلوکوز پر کام کرتا ہے ، تو رات بھر کے فاقے کے بعد کاربوہائیڈریٹس کا استعمال ضروری ہوتا ہے جو کہ جسم میں جاکر گلوکوز میں تبدیل ہوتا ہے اور دماغ کو ایندھن فراہم کرتا ہے۔ اگر ناشتہ چھوڑ دیا جائے تو دماغی افعال متاثر ہونے کا امکان ہوتا ہے۔