ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پی ٹی آئی حکومتی کارکردگی تقریب کی جھلکیاں

PTI Government
کیپشن: Imran khan
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مانیٹرنگ ڈیسک:     پی ٹی آئی حکومت کی 3 سالہ کارکردگی کے حوالے سے تقریب۔

عمران خان حکومت کی 3 سالہ کارکردگی کے حوالے سے تقریب کی نظامت فیصل جاوید نے کی۔

وزیراعظم کی تقریر سے پہلے ان کی 22 سالہ جدوجہد پر مبنی ڈاکومنٹری دکھائی گئی۔

تقریب میں پی ٹی آئی کا یوتھ ونگ بھی موجود تھا۔ 

تقریب میں اندھیروں کی دہائیاں کے نام سے ڈاکومنٹری دکھائی گئی۔جس میں بتایا گیا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کے ادوار میں اربوں روپے کیسے  غبن  کیے گئے۔

پانامہ لیکس میں شریف خاندان کی رپورٹ  بھی ڈاکومنٹری میں شامل تھی۔

سانحہ ماڈل ٹا ؤن کی بھی جھلکیاں دکھائی گئیں۔

ویڈیوز دکھانے کے بعد عمران اسماعیل کو  بلایا گیا۔ عمران اسماعیل نے نواز شریف کے نعرے "مجھے کیوں نکالا" کی پیروڈی   گا کر سنائی۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے "تبدیلی آئی ہے" ترانہ بھی گنگنایا۔ شاہ زمان نے گانا گانے میں ساتھ دیا۔

حلف برداری کی تقریب سے اب تک عمران خان نے کیا کیا ، اس حوالے سے ڈاکومنٹری دکھائی گئی۔جس میں ان کی بھر پور ستائش کی گئی اور انہیں کشمیر کے تنازعہ کا عالمی سفیر قرار دیا گیا۔

عطاءاللہ خان عیسیٰ خیلوی کو سٹیج پر بلایا گیا۔انہوں نے اپنا نیا گیت " اچھے دن آئے ہیں"   گا کر سنایا۔

تقریب کے دوران نوجوان بھنگڑا ڈالتے رہے۔ پی ٹی آئی کی خواتین تقریب کی ویڈیوز بناتی رہیں۔

سیف اللہ نیازی ، فواد چودھری اور سوشل میڈیا ٹیم کے لیئے تالیاں بجوائی گئیں۔ 

تقریب میں فواد چودھری کی طرف سے بنوائی گئی اور بھی ویڈیوز دکھائی گئیں جس میں موجودہ حکومت کا سابقہ حکومتوں سے موازنہ کیا گیا تھا۔

فواد چودھری کی ویڈو میں بتایا گیا کہ عمران خان نے تو صوابدیدی فنڈ سے   ایک روپیہ خرچ نہ کیا جبکہ سابقہ حکمران  اس سے عیاشیاں کرتے اور کراتے رہے۔

پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات سے متعلق تصویر کی جھلکیاں دکھائی گئیں۔

تقریب میں ابراالحق کو بھی سٹیج پر بلایا گیا۔ انہوں نے PTI  حکومت کے حق میں نظم پیش کی۔ انہوں نے عمران خان کو مرد مجاہد قرار دیا۔ اس کے بعد ابرار الحق نے حکومتی کارکردگی پر  گائیکی کا مظاہرہ بھی کیا۔ انہوں نے اگلی باری اور اگلی باری  پھر نیازی کے نعرے بھی لگوائے۔

عمران خان کا تقریب سے خطاب:

عمران خان نے تقریب کا آغاز ساتھیوں اور یوتھ ونگ کا شکریہ ادا کرنے سے کیا۔

وزیراعظم نے آزاد کشمیر  کے نئے صدر سلطان محمود کو بھی ویلکم کیا۔

وزیر اعظم نے گورنر سندھ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ پتا نہیں چل رہا کہ عمران اسماعیل ترانہ زیادہ اچھا گاتے ہیں یا گورنر شپ زیادہ اچھی کرتے ہیں۔

عمران خان نے بتایا کہ ایک ایسا وقت بھی آیا تھا جب پارٹی میں صرف 5،6  آدمی باقی رہ گئے تھے۔PTI کے لیڈروں کی بیویاں بھی ان کا مذاق اڑاتی تھیں۔

عمران خان نے اپنی تقریر میں نبی کریمﷺ کو  پیش آنے والی مشکلات کا ذکر بھی کیا۔ اور یہ بھی کہا کہ تمام پیغمبرات کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا  پڑا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہر بڑے آدمی کو آزمائشوں سے گزرنا پڑتا ہے۔

عمران خان نے قیام پاکستان کے لیئے قائداعظم کے سامنے آنے والی مشکلات بھی بیان کیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور چین ہماری مدد نہ کرتے تو پاکستان نیچے گر سکتا تھا۔

پاکستان آئی ایم ایف کے پاس گیا تو اس نے شرائط سامنے رکھ دیں۔

وزیراعظم نے افواج پاکستان کا بھی شکریہ ادا کیا۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے بھی فوج اور عدلیہ پر تنقید کی ہوئی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ فوج سے امید رکھیں کہ وہ ایک منتخب حکومت کو گرادے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹ  فورسز نے فوج کے خلاف محاذ بنایا ہوا ہے اور ہم پاک فوج کی وجہ سے ہی افغانستان میں فتح یاب ہوئے۔

عمران خان نے اپنی تقریر کے دوران نعرے لگانے والوں کو تنبیہ کیا کہ میں آپ کو باہر نکال دوں گا۔