تین ’نو بالز‘ جو بڑے طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہوئیں

26 Aug, 2020 | 03:40 PM

Azhar Thiraj

سٹی 42:آج سے دس سال قبل 26  اگست 2010  کو  پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا چوتھا اور آخری ٹیسٹ لارڈز میں شروع ہوا۔ کپتان سلمان بٹ نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی لیکن خراب موسم کی وجہ سے صرف 12.3 اوورز کا کھیل ہی ہو پاتا ہے۔ محمد عامر انگلینڈ کی اننگز کا تیسرا اوور کروانے آئے تو اُن کے سامنے الیسٹر کک بیٹنگ کر رہے تھے۔ اوور کی پہلی گیند پر محمد عامر کا پیر لائن کو کراس کرتا ہے جس پر امپائر بلی باؤڈن نو بال کا اشارہ دیتے ہیں۔


اننگز کا دسواں اوور محمد آصف کراتے ہیں ان کے سامنے کپتان اینڈریو اسٹراؤس ہیں۔ اس اوور کی چھٹی گیند پر امپائر ٹونی ہل کی جانب سے نو بال کا اشارہ ہوتا ہے۔27 اگست 2010 کو چوتھے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن انگلینڈ کی بیٹنگ لائن محمد عامر کی بولنگ کے سامنے مشکلات کا شکار نظر آتی ہے۔ عامر صرف تیرہ گیندوں پر بغیر کوئی رن دیے چار وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، اس دوران وہ ٹیسٹ کرکٹ میں پچاس وکٹیں مکمل کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر بولر کا اعزاز بھی حاصل کر لیتے ہیں۔


محمد عامر اپنی بولنگ کے اس شاندار مظاہرے کے دوران اُس دن کے اپنے تیسرے اوور کی تیسری گیند جوناتھن ٹراٹ کو شارٹ پچڈ کرتے ہیں لیکن امپائر بلی باؤڈن کو اسے نو بال دینے میں کوئی دشواری اس لیے نہیں ہوتی کیونکہ عامر کا پاؤں کریز سے کافی آگے چلا جاتا ہے یہاں تک کہ سکائی ٹی وی پر کمنٹری کرنے والے مائیکل ہولڈنگ اور ای این بوتھم بھی حیرت میں پڑ جاتے ہیں۔


دو دن کے کھیل میں یہ تین نو بالز بظاہر کھیل میں معمول کا حصہ معلوم ہو رہی تھیں لیکن کسے خبر تھی کہ ان تین نو بالز کے تانے بانے پہلے سے بُنے جا چکے تھے۔ان تین نوبالز نے سب کچھ بدل دیا ، پاکستان کے تین کھلاڑیوں پر سپاٹ فکسنگ کا الزام لگا جو آج تک ایک بدنما داغ کی طرح موجود ہے۔

نیوز آف دی ورلڈ کی خبر میں بتایا گیا تھا کہ یہ منصوبہ 25 اگست 2010 کو لندن کے ایک ہوٹل کے کمرے میں طے پایا تھا جب پاکستانی کرکٹرز کے ایجنٹ کے طور پر دنیا کے سامنے رہنے والے مظہر مجید نے ایک انڈر کور صحافی مظہر محمود سے ملاقات کی۔اس صحافی نے خود کو میچ فکسر ظاہر کیا لیکن دراصل یہ ایک سٹنگ آپریشن تھا جس میں اس کی مظہر مجید کے ساتھ ہونے والی تمام گفتگو ریکارڈ ہو رہی تھی۔


اس ویڈیو میں میز پر سجے ڈیڑھ لاکھ نشان زدہ برطانوی پاؤنڈز کے سامنے بیٹھے مظہر مجید کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ محمد عامر اور محمد آصف میرے بتائے ہوئے منصوبے کے مطابق کب کب نو بال کریں گے۔
مظہر مجید نے جن جن گیندوں کی نشاندہی کی تھی محمد عامر اور محمد آصف نے انھی گیندوں پر نو بالز کی تھیں،لارڈز ٹیسٹ کے تیسرے دن کے اختتام کے بعد لندن پولیس نے پاکستانی ٹیم کے ہوٹل پر چھاپہ مارا۔ اس دوران محمد عامر کے کمرے سے پندرہ سو پاؤنڈ اور کپتان سلمان بٹ کے کمرے سے ڈھائی ہزار پاؤنڈ کے نشان زدہ نوٹ برآمد ہوئے۔


وقار یونس نے بی بی سی اردو کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا تھا کہ جب انھوں نے ڈریسنگ روم میں محمد عامر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ تم نے اتنی بڑی نو بال کیسے کی تو اس سے پہلے کہ عامر جواب دیتے کپتان سلمان بٹ نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے عامر کو ہدایت کی تھی کہ آگے نکل کر باؤنسر کرو کیونکہ بیٹسمین فرنٹ فٹ پر کھیل رہا تھا۔ جب کپتان نے یہ بات کہہ دی تو کوچ کی حیثیت سے ان کے پاس کپتان کی بات ماننے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہ تھا لیکن انھوں نے اپنی اس حیرانی کا اظہار آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے بیان میں ضرور کیا تھا۔

محمد عامر سزا کاٹ کر بین الاقوامی کرکٹ میں واپس آچکے ہیں، سلمان بٹ ابھی تک تگ و دو کررہے ہیں،محمد آصف کا کیرئیر برباد ہوچکا ہے اور وہ اب کہیں نظر نہیں آتے۔

مزیدخبریں