ملک محمد اشرف :پسند کی شادی کا معاملہ ، لاہور ہائیکورٹ میں پسند کی شادی کرنیوالے کیخلاف اغواء کے مقدمہ کے اخراج کی درخواست پر سماعت ہوئی ،عدالت نے فریقین اور اوکاڑہ پولیس کو نوٹس جاری کر کے ریکارڈ طلب کر لیا۔
عدالتی سماعت کے بعد خاتون زینب کو اسکے ورثاء زبردستی اٹھا کر لے گئے،خاتون زینب کا احاطہ ہائیکورٹ میں چیخ و پکار، کوئی مدد کو نہ پہنچا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد وحید خان کی عدالت میں الطاف وغیرہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیاگیا کہ زینب عرف سونیا بی بی سے پسند کی شادی کی،زینب کے بھائی محمد یاسین نے تھانہ اوکاڑہ میں اغواء کا بے بنیاد مقدمہ درج کروا دیا، لڑکی زینب میرے حق میں بیان بھی دے چکی ہے، بے قصور ہوں، درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی جکہ مقدمہ خارج کیا جائے ۔
عدالتی کارروائی کے بعد لڑکی کمرہ عدالت سے باہر آئی تو اس کے بھائیوں نے زبردستی اپنے ساتھ لے کر جانے کی کوشش کی.لڑکی نے شور مچایا اور شوہر کے ساتھ جانے کے لیے واویلا کیا لیکن اُس کے بھائی زبردستی اپنے ساتھ لے گئے. اس تمام منظر کے دوران شوہر نے بھی بھائیوں سے چھڑانے کی کوشش نہ کی ۔