ویب ڈیسک : وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومتوں اور وفاق کو مل کر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پالیسی سازی کرنی ہے.
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان کونسل برائے موسمیاتی تبدیلی کا تیسرا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا. وزیرِ اعظم نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے متاثر ہونے والے ممالک میں سر فہرست ہے. 2022 کی بارشوں اور اسکے نتیجے میں سیلاب سے ملک بری طرح متاثر ہوا. خادمِ پاکستان کے ناطے سیلاب کے متاثرین کی مدد و بحالی کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کا کیس لڑا.احسن اقبال اور شیری رحمن کے ساتھ ساتھ تمام متعلقہ اداروں اور وزارتوں نے مل کر پاکستان کو اس مشکل وقت سے نکالنے اور پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے انفراسٹرکچر بنانے کیلئے کلیدی اقدامات اٹھائے. دوست ممالک، عالمی برادری بالخصوص سیکٹری جنرل اقوامِ متحدہ نے موسمیاتی تبدیلی سے متاثر پاکستانیوں کی پکار پر لبیک کہا جس کیلئے مجھ سمیت پوری قوم انکی شکرگزار ہے.
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں اور وفاق کو مل کر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پالیسی سازی کرنی ہے. موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ہمارے چیلنجز میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے. ملک بھر میں کاربن کریڈٹس کے حوالے سے اقدامات میں بہتری آئی ہے جن کو مزید تیز اور مؤثر کرنے کی ضرورت ہے.
وزیرِ اعظم نے کاربن کریڈٹس کے حوالے سے پالیسی رہنما اصولوں کے حوالے سے حتمی پالیسی سازی پر صوبوں سے مشاورت کیلئے ایک کمیٹی کی تشکیل کی ہدایت کر دی.کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تمام امور پرصوبوں کی مشاورت کے بغیر کسی بھی قسم کی پالیسی سازی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا.
اجلاس میں پالیسی گائیڈلائنز فار ٹریڈنگ ان کاربن کریڈٹس کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی. وزیرِ اعظم نے صوبوں سے مشارت کے بعد کونسل کے آئندہ اجلاس میں مسودہ پیش کرنے کی ہدایت کی.
اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزراءِ اعلی نے پالیسی سازی کے حوالے سے اپنے اپنے صوبے کے مؤقف سے آگاہ کیا اور تجاویز پیش کیں. وزیرِ اعظم نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کو اس اہم پالیسی مسودے کیلئے صوبوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو مکمل طور پر اعتماد میں لینے کی ہدایت کر دی.
اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، سردار اویس خان لغاری، وزیرِ اعظم کی موسمیاتی تبدیلی کیلئے کوارڈینیٹر رومینہ خورشید عالم، متعلقہ اعلی حکام اور سرکاری و نجی شعبے سے ماہرین نے شرکت کی. اجلاس میں وزیرِ اعظم ازاد جموں و کشمیر، وزیرِ اعلی گلگت بلتستان اور چاروں صوبوں کے وزراءِ اعلی نے بھی وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی.