سٹی42: وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت بجلی شعبے کی اصلاحات کے جائزے کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس کا تیسرا اور حتمی دور آج اسلام آباد میں منعقد ہوا. اجلاس میں بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں (DISCOs) کے حوالے سے بڑے فیصلے کئے گئے.
بجلی کے ترسیلی نظام کی اصلاحات اور تنظیم نو کی منظوری
اجلاس میں وزیرِ اعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام بالخصوص نیشنل ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری دے دی. وزیرِ اعظم نے اس حوالے سے سفارشات کو حتمی شکل دینے اور اصلاحات و تنظیمِ نو کے اطلاق کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹی قائم کر دی.
اصلاحات کے نفاذ کیلئے وزیر اعظم ہاؤس میں مونیٹرنگ سیل
وزیرِ اعظم نے بجلی کے شعبے کی اصلاحات کا نفاذ یقینی بنانے کیلئے وزیرِ اعظم آفس میں سیل قائم کر دیا جو پورے عمل کی کڑی نگرانی کرے گا. وزیراعظم نے کہا کہ ہر ماہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات کے نفاذ پر جائزہ اجلاس کی خود صدارت کرونگا.
کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھوں کی شہریوں کو فراہمی
وزیرِ اعظم نے اپنے گزشتہ دورِ حکومت میں بجلی کی ذیادہ کھپت والے پنکھوں کو کم بجلی استعمال کرنے والے پنکھوں سے تبدیل کرنے کے منصوبے کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کرلی. وزیرِ اعظم نے کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھوں کو کم آمدن والے صارفین کو فراہم کرنے کیلئے جامع پلان بھی طلب کر لیا.
صنعتی شعبہ کو سستی بجلی فراہم کرنے کا جامع پلان
وزیرِ اعظم. شہباز شریف نے ہدایت کی کہ صنعتی شعبے کو کم نرخوں پر بجلی فراہم کرنے کیلئے بھی ایک جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے.
وزیرِ اعظم. شہباز شریف نے کہا کہ صنعتی ترقی اور برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں گے.
انہوں نے کہا کہ حکومتی محکموں میں مؤثر سزا اور جزا کے نظام کے بغیر اصلاحات ممکن نہیں.
اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اسحاق ڈار، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، عبدالعلیم خان، سابق وزیرِ بجلی محمد علی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، ارکان قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی، انجینئیر قمر الاسلام، وزیرِ اعظن کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل، چئیرمین ایف بی آر، چئیرمین نیپرا اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.
اجلاس کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مسائل اور اسکی اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف تجاویز پیش کی گئیں. اجلاس کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی صورتحال، نقصانات اور انکی نجکاری و آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے بھی سفارشات پیش کی گئیں. اجلاس کو ٹیرف ریشنالائیزیشن، صنعتوں و گھریلو صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی کے نرخوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا. اجلاس کو مختلف تجاویز میں گھریلو صارفین کو کھانا پکانے کے علاوہ دیگر استعمال کیلئے گیس کی بجائے بجلی استعمال کرنے کے حوالے سے مختلف لائحہ عمل پیش کئے گئے. وزیرِ اعظم نے بریفنگ کی تعریف کرتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ منظور شدہ اصلاحات کا نفاذ معینہ مدت میں یقینی بنایا جائے.