ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

منکی پاکس کا ممکنہ خطرہ،و زیر اعلیٰ پنجاب نے محکمہ صحت کو الرٹ کر دیا

monkey pox,Cm Punjab alert,Health department,City42
کیپشن: Mohsin raza Naqvi, File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی رامے)نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پاکستان میں منکی پاکس کے 2مریضوں کی تصدیق کے بعد محکمہ صحت کو الرٹ کردیا ہے اورپنجاب کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں منکی پاکس کے مریضوں کے لئے آئسولیشن وارڈ قائم کردئیے گئے ہیں،منکی پاکس کے علاج کے لئے ڈاکٹروں او رطبی عملے کوخصوصی ٹریننگ دینے کا فیصلہ کیاگیاہے۔
 نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی ہدایت پر منکی پاکس کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر خصوصی وزارتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔کمیٹی میں صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر جاوید اکرم، وزیرپرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ ڈاکٹر جمال ناصر،صوبائی وزیر تعلیم منصور قادر اور متعلقہ سیکرٹریز شامل ہوں گے۔کمیٹی منکی پاکس کے حوالے سے صورتحال کا باقاعدگی سے جائزہ لے گی۔محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر عوام کی سہولت کے لئے ہاٹ لائن او رواٹس ایپ نمبر قائم کرے گا۔

نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت آج پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں زوم پر اعلیٰ سطح کااجلاس منعقدہوا، جس میں منکی پاکس سے بچاؤ کیلئے حفاظتی تدابیر اورپیشگی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں بیرون ملک سے آنے والے 2مسافروں میں منکی پاکس کی تصدیق ہوئی ہے۔ سول ایوی ایشن،این سی اوسی اوردیگر متعلقہ ا داروں کے تعاون سے فلائٹ کے دیگر مسافروں کو ٹریس کیاجائے گا جبکہ نادرا ڈیٹا بیس سے بھی مسافروں کو ٹریس کرنے میں مدد لی جائے گی۔

بریفنگ میں بتایا گیاکہ منکی پاکس متاثرہ مریض سے مصافحہ کرنے،گلے ملنے یا مریض کے کپڑے استعمال کرنے سے پھیل سکتاہے۔ ماسک پہننے اور ہاتھ دھونے سے وائرس سے بچاؤ ممکن ہے۔ بزرگ او ربچے منکی پاکس کاجلد شکار ہو سکتے ہیں۔ پی سی آر ٹیسٹ کے ذریعے منکی پاکس وائرس کی تشخیص کی جا سکتی ہے۔ دنیا بھر میں 111ممالک میں منکی پاکس کے مریض رپورٹ ہو چکے ہیں۔ صوبائی وزیرسپیشلائز ڈ ہیلتھ کیئر اینڈمیڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر جاوید اکرم، وزیر پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر،چیف سیکرٹری،متعلقہ سیکرٹریز، ڈی جی ہیلتھ سروسز اور دیگر اعلیٰ حکام زوم کے ذریعے میٹنگ میں شریک ہوئے جبکہ صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر پنجاب ہاؤس اسلام آبادسے اجلاس میں شریک ہوئے۔