(ویب ڈیسک) شہر قائد میں آج ناخوشگوار واقعہ پیش آیا،جامعہ کراچی میں اساتذہ کی وین کو مبینہ طور پر خودکش دھماکے کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔جامعہ کی جانب سے لکھے گئے خط کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں۔
شہر قائد ایک بار پھر دہشتگردوں کے نشانے پر آگیا، جامعہ کراچی دھماکے سے لرز اٹھا،ناخوشگوار واقعہ کے رونما ہونے کے 26 روز قبل جامعہ کراچی نے غیرملکی اساتذہ کی سکیورٹی سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ خط جامعہ کراچی کے سکیورٹی ایڈوائزر کی جانب سےلکھا گیاتھا۔
جامعہ کراچی انتظامیہ کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ غیرملکی ٹیچرز فارن فیکلٹی سے سکیورٹی کے بغیر آتے ہیں۔ خط کے متن کے مطابق غیرملکی ٹیچرز کے ہمراہ رینجرز یا پولیس کی نفری نہیں ہوتی، اگرکوئی واقعہ پیش آیا تو جامعہ کراچی ذمہ دار نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ خودکش دھماکہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پرآگئی، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک برقع پوش خاتون کراچی یونیورسٹی کے گیٹ کے پاس موجود ہے جبکہ سفید ہائی ایس وین بھی جامعہ میں داخل ہونے کے لئے آرہی ہے۔
گاڑی کے عقب میں موٹرسائیکلوں پر رینجرز اہلکار بھی آتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، اس دوران شعبہ کے باہر ایک خاتون کو کھڑے دیکھا جا سکتا ہے، جونہی ہائی ایس گاڑی لڑکی کے قریب پہنچتی ہے تو خاتون خود کو دھماکے سے اڑا لیتی ہے۔
دھماکے کے نتیجے میں گاڑی میں سوار 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے جبکہ چوتھا شخص ممکنہ طور پر گاڑی کا ڈرائیور ہو سکتا ہے۔ دھماکے سےگاڑی میں آگ بھڑک اٹھی اورگاڑی مکمل طورپرتباہ ہوگئی۔