ویب ڈیسک : کراچی میں پسند کی شادی کا ایک اور کیس سامنے آگیا ہے۔
جیکب آباد کے نواحی قصبے میر پور برڑو سے تعلق رکھنے والی لڑکی عزت نے عرفان نامی لڑکے سے کراچی میں کورٹ میرج کرلی۔لڑکی والدین کی جانب سے دائر مقدمہ ختم کرانے کے لیے سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئی ، جہاں اس نے بیان دیا کہ اس نے عرفان سے اپنی مرضی سے پسند کی شادی کی ہے، اسے کسی نے اغوا نہیں کیا۔
سرکاری وکیل نے فاضل عدالت کے سامنے موقف اختیار کیا کہ لڑکی کی عمر بظاہر 18 سال سے کم ہے۔دوران سماعت جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ لڑکی کے والدین نے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ لڑکی کہہ رہی ہے اسے کسی نے اغوا نہیں کیا۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ اگر والدین کو عمر کی حد پر اعتراض ہے تو الگ سے کیس دائر کریں، لاہور ہائی کورٹ نے بھی قرار دیا ہے لڑکی اگر بالغ ہے تو اپنی مرضی سے شادی کرسکتی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ لڑکی کا بیان ریکارڈ کرکے اسے شوہر کے ساتھ جانے دیا جائے۔