لاک ڈاؤن نےدیہاڑی دارافراد کا روزگار چھین لیا

26 Apr, 2020 | 03:21 PM

Shazia Bashir

راؤ دلشاد حسین: تعمیراتی شعبہ توکھل گیا لیکن مزدوروں کی قسمت نہ کھل سکی، کوروناوائرس لاک ڈاؤن نے دیہاڑی دارافراد کا روزگار گل کردیا۔

تفصیلات کے مطابق موسمی سختی اورکوروناوائرس کو پس پشت ڈال کر دیہاڑی کی آس لیے یہ مزدورشہر کے چوک چوراہوں میں بیٹھے ہیں، لیکن ستم ظریفی تو یہ ہے کہ سرکار کی مالی امداد پہنچی نہ روزگار ملا، دیہاڑی دار مزدوروں کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہونے لگا۔ محنت کشوں کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے کاروبار بند ہونے پر شدید مشکلات کا شکار ہیں، کئی برسوں سے یہاں اکٹھے ہو رہے ہیں لیکن ایسے حالات پہلی مرتبہ دیکھے ہیں، مالی امداد کے لیے سرکاری نمبرپر ایس ایم ایس بھی کیا لیکن کوئی جواب نہیں آرہا۔

مزدوروں نے حکام  بالا سے اپیل کی کہ دیہاڑی دارطبقہ بری طرح  متاثر ہوا ہے، ان کو ریلیف دینے کے لیے بھی کردار ادا کریں۔

واضح رہے کہ لاہور میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ 1187 کنفرم مریض ہیں، روالپنڈی میں 280، جہلم میں 55، اٹک میں 19، چکوال میں 4، گجرانوالہ میں 123، سیالکوٹ میں 101، نارووال میں 15، گجرات میں 221، حافظ آباد میں 26، منڈی بہاؤ الدین میں 30، ملتان میں 47، وہاڑی میں 49،  شیخوپورہ میں 19، قصور میں57، فیصل آباد میں 52، چنیوٹ میں 11، جھنگ میں 38، رحیم یار خان میں62، سرگودھا میں 43، میانوالی میں 20، خوشاب میں 12، بہاولنگر میں 10، بہاولپور میں 18، لودھراں میں 3، ڈی جی خان میں 26، پاکپتن میں 7، ٹی ٹی ایس میں 7، مظفر گڑھ 18، ننکانہ صاحب12، اوکاڑہ10 اور ساہیوال 2، کورونا کے کنفرم مریض ہیں۔

یادرہےکہ 24 مارچ سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے جاری   لاک ڈاؤن میں پنجاب حکومت نے 9 مئی تک توسیع کردی، لاہور میں آج لاک ڈاؤن کا34 واں روز ہے،  تمام  شاپنگ مالز، مارکیٹیں، تعلیمی ادارے، سینما گھر، شادی ہالز،  سیاحتی مقامات اور پارکس بند ہیں.

مزیدخبریں