ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پی سی بی کا ویڈیولنک کوچنگ لیکچرز شروع کرنے کا فیصلہ

پی سی بی کا ویڈیولنک کوچنگ لیکچرز شروع کرنے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

حافظ شہباز علی: لاک ڈاؤن کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کا ویڈیو لنک کوچنگ لیکچرز شروع  کرنے کا فیصلہ، سابق کرکٹرز ویڈیو لنک کے ذریعے موجودہ کھلاڑیوں کو کھیل کے گر سیکھائیں گے آن لائن سیشنز میں کُل 45 موجودہ اور ایمرجنگ کرکٹرز شرکت کریں گے

تفصیلات کے مطابق کروناوائرس سے احتیاطی تدابیراور لاک ڈاون کے دنوں میں قومی کرکٹرز کو متحرک رکھنے کیلئے بڑا فیصلہ ،  پی سی بی نے قومی کرکٹرز کو سابق سٹارز سے ویڈیولنک پرکوچنگ اورلیکچرز دلوانےکا فیصلہ کیاہے۔  سابق کرکٹرز ویڈیو لنک کے ذریعے موجودہ کھلاڑیوں کو کھیل کے گر سیکھائیں گے، آن لائن سیشنز میں مجموعی طور 45 موجودہ اور ایمرجنگ کرکٹرز شرکت کریں گے،، سابق سٹارز جاوید میانداد، وسیم اکرم ، یونس خان، راشد لطیف، محمدیوسف، معین خان اور مشتاق احمد لیکچرز کے ساتھ ساتھ کوچنگ ٹپس دیں گے۔ سابق کپتان جاویدمیاندادکہتے ہیں کہ وہ ویڈیو لیکچرز کا حصہ بننے کیلئےبے چین ہیں۔

سابق کپتان راشد لطیف کہتے ہیں کہ وہ کھلاڑیوں کے ذہنوں میں آنے والے سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کریں گے اور نوجوان فاسٹ باولر نسیم شاہ نے ویڈیو لنک لیکچر پر خوشی کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ باولنگ کوچ وقاریونس سےبہت کچھ سیکھاہےاب وسیم اکرم سے لیکچرز میں یہ جاننے کا موقع ملے گا کہ عظیم کرکٹرز کیسےحریف ٹیموں کو پرکھتے تھے اور اپنی رفتار اور مہارت کو استعمال کرنے کے گر سیکھنے کا موقع ملے گا۔

ویڈیو لیکچرز پیر سے شروع ہوں گے ۔

 دوسری جانب سابق کپتان سلیم ملک نے بڑا اعلان کردیا، قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک نے اپنے مداحوں سے ایک مرتبہ پھر معافی مانگ لی، سابق کپتان نے فکسنگ کے معاملے پر آئی سی سی اور پی سی بی سے مکمل تعاون کر نے کا اعلان کردیا۔سلیم ملک کا کہنا تھا کہ  میں آئی سی سی اور پی سی بی سے مکمل تعاون کے لئے تیار ہوں، میں پہلے بھی اپیل کرچکا ہوں اب پھر اپیل کرتا ہوں کہ مجھے کچھ کرنے کا موقع دیا جائے، اگر میری وجہ سے کرکٹ مداحوں کو تکلیف پہنچی ہے تو میں معافی چاہتاہوں۔

سلیم ملک کا مزید کہنا تھا کہ 2020 آئی سی سی اور پی سی بی کے ساتھ غیر مشروط تعاون کو تیار ہوں، آئی سی سی اور پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈپر مکمل عمل کروں گا۔  

Shazia Bashir

Content Writer