سٹی42: ایران کے سپریم لیڈر اور لبنان کی تنظیم حزب اللہ کے غیر اعلانیہ سرپرست آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے اہم کمانڈروں کے قتل سے تنظیم گھٹنے نہیں ٹیکے گی۔
لبنان کی حزب اللہ کے ٹھکانوں اور کارکنوں پر اسرائیل کے سخت حملوں کے آغاز کے ایک ہفتے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خانہ ای نے پہلی مرتبہ اس موضوع پر بات کی اور کہا کہ اسرائیل حزب اللہ کو شکست نہیں دے سکتا۔
بدھ کے روز سابق اور موجودہ فوجی اہلکاروں کے ساتھ ایک ملاقات میں فتگو کرتے ہوئے آیت اللہ خامنہ ای نے یقین کے ساتھ کہا کہ امریکہ کو (لبنان میں حزب اللہ کے کارکنوں کے زیر استعمال) پیجر دھماکوں کا پیشگی علم تھا۔ خامنی ای نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کو نومبر کے انتخابات سے قبل ’صیہونی حکومت کی فتح کی ضرورت ہے‘
آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈروں کی ہلاکت سے حزب اللہ کو شکست نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے کہا، "حزب اللہ کے کچھ موثر اور قیمتی دستے شہید ہوئے، جس سے بلاشبہ حزب اللہ کو نقصان پہنچا، لیکن یہ اس قسم کا نقصان نہیں تھا جو اس کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دے۔" حزب اللہ کی تنظیمی اور انسانی طاقت اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ان کا اختیار، صلاحیتیں اور طاقت اس سے کہیں زیادہ ہے اور ان شہادتوں سے کوئی بری طرح متاثر نہیں ہو سکتا۔
غزہ میں جنگ شروع ہونے کے ایک دن بعد جب حزب اللہ نے اسرائیل پر راکٹ اور ڈرون حملے شروع کیے تو 8 اکتوبر کے بعد سے اسرائیل-لبنان کی سرحد پر تقریباً روزانہ فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔
اسرائیل کے شمال میں تشدد گزشتہ ہفتے سے ڈرامائی طور پر بڑھ گیا ہے جب حزب اللہ کے مواصلاتی آلات کو نشانہ بنانے والے مربوط تخریب کاری کے حملوں میں لبنان بھر میں 39 افراد ہلاک اور تقریباً 3,000 زخمی ہوئے تھے۔ اس دن کے بعد سے آج بدھ کے روز تک اسرائیل کی جانب سے لبنان کے اندر ہوائی حملے مسلسل بڑھتے رہے ہیں۔ بدھ کے روز، اسرائیلی جنگی طیاروں نے تیسرے دن حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی، اس ہفتے کے شروع میں فضائی حملوں میں 1975-1990 کی خانہ جنگی کے بعد تشدد کے مہلک ترین دن میں کم از کم 558 افراد ہلاک ہوئے۔ حزب اللہ نے بدھ کے روز اسرائیلی شہر تل ابیب پر ایک بیلسٹک میزائل بھی داغا، اسرائیلی فوج نے اس حملے کو غیر معمولی قرار دیا۔
خامنہ ای نے آج فوجیوں سے خطاب میں کہا کہ حزب اللہ نے تنازع کے آغاز سے ہی غزہ کی حفاظت کی ہے۔
خامنہ ای نے لبنان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا الزام بھی امریکہ پر عائد کیا۔ واشنگٹن کے اس دعوے کے باوجود کہ اسے اسرائیلی منصوبوں کا پہلے سے علم نہیں تھا، " خامنہ ای نے اصرار کیا کہ امریکہ جانتا ہے اور مداخلت کرتا ہے،" خامنہ ای نے کہا، انہوں نے مزید کہا کہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو "صیہونی حکومت کی فتح کی ضرورت ہے"۔
خامنہ ای نے مزید کہا کہ آج تک فتح فلسطینی مزاحمت اور حزب اللہ کی رہی ہے۔ اس جنگ میں آخری فتح مزاحمتی محاذ اور حزب اللہ کی ہوگی۔