سوات میں 22 ستمبر کو غیرملکی سفارت کاروں کے قافلے پر بم حملے کے تین روز بعد صوبائی حکومت نے ڈی آئی جی مالاکنڈ اور ڈی پی او سوات کو عہدے سے ہٹادیا ۔ ڈوبائی حکومت نے اس دہشتگرد حملے کی تحقیقات کے لئے تحقیقاتی کمیٹی بھی آج ہی بنائی ہے۔
پشاور میں سرکاری حکام نے ملاکنڈ کے ڈی آئی جی اور سوات کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو ہٹائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی آئی جی محمد علی گنڈاپور اور ڈی پی او زاہد اللہ کو سی پی او رپورٹ کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔
مالم جبہ میں 22 ستمبر کو غیرملکی سفارت کاروں کے قافلے پر دھماکاہوا تھا، دھماکے میں میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوئے تھے، دھماکے میں تمام سفارت کار محفوظ رہے تھے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے تحقیقات کے لیے دو رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جس میں ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن اور اسپیشل سیکرٹری داخلہ شامل ہیں۔