عابد چوہدری ، عرفان ملک :لیڈی کانسٹیبل صومن کے قتل کے ملزم نے اعتراف جرم کے ساتھ قتل کو شادی سے انکار کا شاخسانہ قرار دے دیا ۔
لیڈی کانسٹیبل صومن کے قتل کا مقدمہ تھانہ ہربنس پورہ میں مقتولہ کے بھائی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
ملزم پولیس اہلکار فاروق نے اپنی محبوبہ صومن کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کے بعد خوود فون کر کےاس کے بھائی کو اطلاع دی ۔ ملزم فاروق کے ساتھی طاہر اور حمزہ کو بھی مقتولہ کے بھائی نےمقدمہ میں شریک ملزم نامزد کیا ہے ۔بھائی نے الزام لگایا کہ ملزمان نے پہلے مقتولہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔ پھر ملزم فاروق نے ٹانگ پر گولی ماری اور سر پر تین فائر کئے۔مرکزی ملزم فاروق کو گرفتار کرلیا گیا ۔
ملزم نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ صومن سے شادی کرنا چاہتا تھا،صومناس کے ساتھ دیرینہ تعلق کےبعدکسی اورسےشادی کرنے جارہی تھی۔ملزم فاروق کواس کےگھر سےہی حراست میں لیا گیا، ملزم اورمقتولہ دونوں پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں تعینات تھے۔گزشتہ روزدونوں کی لاءاینڈآرڈرکی ڈیوٹی مناواں تھانے میں لگائی گئی تھی۔
پہلے رپورٹ ہو چکے واقعات کے مطابق قاتل اور مقتولہ دونوں اکٹھے تھے، اس دوران دونوں میں جھگڑا ہوا اور ملزم فاروق نے مقتولہ پر تشدد کرنا شروع کر دیا، راہگیر یہ منظر دیکھتے رہے، اس ہی دوران ملزم نے پستول نکال کر مقتولہ پر فائرنگ کر دی جس سے وہ جاں بحق ہو گئی۔