زاہد چوہدری: پرائمری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے بنیادی مراکز صحت اور ڈسپنسریوں میں رہنے والے چھوٹے ملازمین کے گرد گھیرا تنگ کر دیا۔
شہر کی ڈسپنسریوں ،مراکز صحت میں رہائش پذیر ملازمین کی شامت آگئی۔
محکمہ صحت نے 106ملازمین کو ڈسپینسری اور مرکز صحت کی رہائش خالی کرنے کے نوٹس جاری کر دیئے۔
محکمہ صحت کے سینکڑوں ڈسپنسر ، کلرک، کمپیوٹر آپریٹر ، ٹیکنیشن ، ڈرائیور سرکاری ڈسپینسریوں کی عمارتوں میں یا ان عمارتوں کے ساتھ موجود کوارٹرز میں بیوی بچوں کے ساتھ یا تنہا رہ رہے ہیں۔ ان عمارتوں میں رہائش اختیار کرنے کے لئے سرکاری ملازموں کو مقامی سطح پر افسروں سے اجازت نامے آسانی سے مل جاتے رہے ہیں۔ ملازمین کی جانب سے ان عمارتوں میں رہائش حاصل کرنے کے لئے جواز یہ پیش کیا جاتا ہے کہ شام کو دفتر اوقات ختم ہونے کے بعد یہ عمارتیں خالی پڑی رہتی ہیں، ان کے رہائشی استعمال میں آنے سے کام کا ہرج نہیں ہو گا۔ اب اچانک رہائش گاہیں خالی کرنے کا حکم ملنے پر ملازمین شدید پریشان ہو گئے ہیں،
فوری متبادل رہائش تلاش کرنا ملازمین کیلئے بڑا چیلنج بن گیا ہے۔
گزشتہ کئی دہائیوں سے یہ ملازمین سرکاری ڈسپنسریوں اور مراکزِ صحت میں ہی رہائش پذیر تھے۔