ویب ڈیسک : آبی وسائل سے متعلق ناقص منصوبہ بندی کے باعث پانی کی قلت کے خوفناک اثرات سامنے آنے لگے ہیں۔
ہمیں اس بات کا احساس ہی نہیں کہ پانی زندگی ہے، ہم اپنی زندگی (پانی) کو خود اپنے ہی ہاتھوں دھڑا دھڑ ضائع کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 8 سال کے دوران پاکستان میں مجموعی طور پر پاکستان میں پانی کی مزید 5.66 فیصد قلت ریکارڈ کی گئی۔ پنجاب کا 22.84 فیصد حصہ زیر زمین پانی سے محروم ہوچکا ، جبکہ 36.17 فیصد زمین بھی جلد بے آب ہو جائے گی۔ صوبے میں 5 فٹ تک زیرزمین پانی میں 3.2 فیصد جبکہ 5 سے 10 فٹ تک تقریباً 11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ خیبر پختونخوا میں 32.96 فیصد زمین کے نیچے پانی کی بوند تک نہیں، صوبے کے 42 فیصد حصے میں زیر زمین پانی بھی جلد ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ اس کے علاوہ سندھ اور بلوچستان میں 5 فٹ تک زیر زمین پانی 1.23 فیصد اور 5 سے 10 فٹ زیر زمین پانی 65.54 فیصد ہے۔
دستاویز سے معلوم ہوا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے 0.03 فیصد حصے میں زیر زمین پانی سوکھ چکا۔ دونوں صوبوں میں 0.39 فیصد زمین کا سینہ بھی زندگی کے اس بنیادی جزو سے خالی ہو جائے گا۔