سٹی42: لندن کے ویسٹ منسٹر ایبے پر ساڑھے سات سو کلو ٹن کا ایٹم بم گر گیا تو کیا ہو گا، کتنے لوگ مریں گے، کتنے جھلس جائیں گے، زندہ بچ جانے والے زخمیوں کی مدد کو کون آئے گا۔ روس کے ایک نیوز چینل نے سیمولیشن سے بنائی ایک ویڈیو کلپ میں لندن پر ایٹم بم کے حملے سے ہونے والی ممکنہ بربادی کی نشاندہی کرتے ہوئے بظاہر تو یہ اپیل کی کہ ایٹمی جنگ کبھی نہیں ہونا چاہئے لیکن اس سیمولیشن ویڈیو کلپ کو نیٹو ممالک کے ساتھ براہ راست جنگ کی روسی کے صدر پیوٹن کی دھمکی کے تناظر میں "ہِٹ مین" جیسا کردار ادا کرنے کی کوشش ہی سمجھا جا رہا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ آج کل برطانیہ کے وزیر اعظم کیر اسٹارمر اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ آیا یوکرائن کو اپنے دفاع کے لئے فراہم کئے گئے برطانوی ساختہ اسٹارم شیڈو میزائلوں کو روسی سرحد کے اندر تک فائر کرنے دیا جائے یا نہیں۔ ان لانگ رینج میزائلوں کو استعمال کرنے کی درخواست یوکرائن کے صدر زیلینسکی کی طرف سے آئی تھی۔ اس کے بعد روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے دھمکی دی تھی کہ اگر یوکرائن کو لانگ رینج میزائل استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تو روس اور نیٹو کی براہ راست جنگ ہو جائے گی۔
روس کے ایک ٹی وی چینل نے صدر ولادیمیر پیوٹن کی طرف سے دھمکی کے بعد لندن میں نیوکلیئر دھماکے کی ایک ویڈیو جاری کی، جس میں لندن کی تباہی کو دکھایا گیا ہے۔ یہ ویڈیو دراصل کچھ ماہ پہلے نشر کی گئی تھی لیکن اب اسے دوبارہ اس نیوز چینل نے ٹیلیگرام پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا ہے جس نے ایک بار پھر سوالات کو جنم دے دیا ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ دھماکا لندن کے ویسٹ منسٹر کے اوپر ہوا اور آگ کے گولے نے وسطی لندن کو بخارات میں تبدیل کردیا۔ عمارتیں تباہ ہو گئیں اور ایک مشروم نما بادل برطانوی دارالحکومت کے آسمان پر چھا گیا۔
دھماکے نے بکنگھم پیلس، دی سٹی، دی شارڈ اور دنیا کے چند عظیم ترین فنون اور ثقافتی مقامات کو ختم کر دیا, جیسے جیسے دھماکے کا اثر پھیلتا ہے، کلپ میں چلنے والا ایک رولنگ ٹکر بتاتا ہے کہ اندازاً کتنے لوگ مریں گے۔
بالآخر، ساڑھے 8 لاکھ لوگوں کی موت کی پیشگوئی کی گئی اور 750 کلوٹن کے بم سے 20 لاکھ زخمی ہونے کا اندازہ لگایا گیا۔
جبکہ مزید ساڑھے چار لاکھ لوگوں کے دھماکے کے بعد جلنے، زخمی ہونے اور تابکاری سے مرنے کی پیشگوئی کی گئی، جس سے مرنے والوں کی تعداد 15 لاکھ کے قریب پہنچ جائے گی۔
اس کلپ کو پوتن کے سخت حامی ٹی وی چینل ”سار گراد“ نے شیئر کیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ برطانیہ کو یوکرین کو روس کے اندر اسٹارم شیڈو میزائل فائر کرنے کی اجازت دینے پر ڈرانے کا اقدام ہے۔
یہ ویڈیو ابتدائی طور پر تقریباً تین ماہ قبل ٹی وی پر نشر کی گئی تھی، لیکن اب اسے نیٹ ورک کے ٹیلی گرام چینل نے دوبارہ شیئر کیا ہے۔