ویب ڈیسک: وزارت مذہبی امور نے پاکستانی عازمین کیلئے مختصر دورانیے کا حج پیکج متعارف کروانے کا اعلان کردیا۔
نگران وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ 2024 میں 18 سے 20 روز کا حج پیکج بھی دیا جائے گا، مختصر حج یا 40 روز کے حج سے متعلق فیصلہ حجاج کرام خود کریں گے،ہماری کوشش ہوگی کہ مختصردورانیے حج کے اخراجات جنرل حج کے برابر ہوں۔
وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ عام طور پر حج کا پیکیج 35 سے 50 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے جس میں رہائشی ہوٹل، کھانے اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات ملا کر مجموعی طور پر غیر معمولی خرچ ہوتا ہے، گزشتہ برسوں میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے عازمین کی بڑی تعداد کے لیے حج کے اخراجات ناقابل برداشت ہوچکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ رواں سال 2023 میں پاکستانی شہریوں نے سرکاری قرعہ اندازی میں کوٹے سے بھی کم تعداد میں درخواستیں جمع کروائی تھیں۔
سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی زیرِ صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی مذہبی امور کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں نگراں وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے شرکت کی،اجلاس میں حج 2023ء کے انتظامات، کمزوریوں سمیت دیگر معاملات پر بریفنگ دی گئی۔
چیئرمین حج آپریٹرز ایسوسی ایشن کا اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ ہم نے سعودی عرب میں 5 سال کے رہائشی معاہدے کیے ہیں، جس ملک کو حج کوٹہ ملتا ہے اس کی مرضی ہے وہ کیسے اس کا انتظام کرتا ہے۔
اس دوران انیق احمد کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے دو ٹوک فیصلہ کیا کہ 46 کمپنیاں ہی پاکستان سےحج آپریشن چلائیں گی، سعودی وزیرِ مذہبی امور سے ملاقات کر کے آج صبح پاکستان آیا ہوں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نگراں حکومت میں ہیں پتہ نہیں کب تک ہیں، ہم کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہیں گے کہ کوئی مسئلہ پیدا ہو۔