ویب ڈیسک : انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے ایٹمی توانائی کے کامیاب پرامن استعمال پر پاکستانی سائنسدانوں کو خصوصی ایوارڈز سےنوازا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گراسی نے پاکستان کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ پاکستانی سائنسدانوں نے کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لیے ایٹمی توانائی کے ذریعے جس برق رفتاری سے کام کیا ہے وہ متاثر کن ہے۔آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ایک خصوصی تقریب کے دوران پاکستان کے نیوکلیئر انسٹیٹیوٹ آف ایگریکلچر اینڈ بیالوجی (نِیاب) کو تین اعلٰی ایوارڈز سے نوازا تھا جن میں ایٹمی توانائی کا استعمال کرتے ہوئے کپاس کے بہتر اور طاقتور بیج کی تیاری پر نِیاب کو بطور ادارہ بہترین کارکردگی کا ایوارڈ، کپاس کے بیج پر کام کرنے والے پانچ سائنسدانوں ڈاکٹر منظور حسین، ڈاکٹر کاشف ریاض، ڈاکٹر سجاد حیدر، ڈاکٹر حافظ ممتاز حسن اور ڈاکٹر اللہ دتہ کو کامیاب سائنسدانوں کا گروپ ایوارڈ اور ڈاکٹر کاشف ریاض کےلئے کم عمر سائنسدان کا ایوارڈ شامل ہیں.نِیاب کے سائنسدانوں کے آئی اے ای اے ایوارڈ یافتہ گروپ کے ایک رکن ڈاکٹر حافظ ممتاز حسن کا کہنا ہے کہ انہوں 19 مختلف اقسام کے بیج تیار کیے ہیں جن کے استعمال سے اس سال اور آنے والے سالوں میں کپاس کی زیادہ پیداوار متوقع ہے۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال پاکستان میں کپاس کی 15 لاکھ گانٹھوں کی زیادہ پیداوار متوقع ہے۔