اسموگ سے کرونا پھیلے گا، جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن نے بری خبر سنا دی

25 Sep, 2020 | 05:47 PM

Shazia Bashir

سٹی 42: جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن کے چیئرمین علی اکبر قریشی نے کہا ہے کہ نومبر میں اسموگ کا خدشہ موجود ہے جو کورونا کے پھیلاؤ کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

صوبائی دارالحکومت میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن کے چیئرمین  علی اکبر قریشی کا کہنا تھا کہ اسموگ کے خدشے پر اینٹوں کے بھٹے دو ماہ بند رہیں گے۔ اسموگ کی بڑی وجہ ٹریفک ہے، متعلقہ محکمہ دھواں چھوڑنے والی ٹرانسپورٹ کے خلاف کارروائی نہیں کررہا۔

اس موقع پر سیکرٹری ماحولیات کا کہنا تھا کہ ماحولیات، ٹرانسپورٹ اور ٹریفک ڈپارٹمنٹ کی ٹیمیں لاہور میں اسموگ کی متوقع صورتحال کا جائزہ رہی ہے، 90 فیصد گاڑیاں پرائیوٹ ہیں جن کی فٹنس چیک کرنے کا قانون موجود نہیں۔

یاد رہے کہ دھند کے ساتھ گردو غبار کے بادل فضائی آلودگی کی بد ترین شکل ہے جسے ماہرین اسموگ کا نام دیتے ہیں۔ اسموگ کارخانوں، ٹریفک کے دھوئیں اور جلنے والے زرعی فضلے کی باقیات دھند کے ساتھ ملنے کی وجہ سے بنتی ہے۔

2.5 میکروں  فضائی  آلودگی سے بننے والی سموگ خطرناک نہیں ہوتی لیکن جب یہی درجہ 5 مائیکروں تک بڑھ جائے تو انسانی صحت کیلئے خطرناک ہوجاتی ہے۔

مزیدخبریں