گلبرگ(علی اکبر) شہید جمہوریت چودھری ظہور الٰہی کی 39 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔
شہید جمہوریت چودھری ظہور الٰہی7 مارچ 1920ء کو گجرات کے چھو ٹے سے گاؤں نت میں پیدا ہوئے، نہوں نے عمر بھر ڈرائنگ روم کی سیاست، جھوٹ، منافقت اور استحصال کے خلاف جدوجہد کی اور 25 ستمبر 1981ء کو لاہور میں ایک قاتلانہ حملے میں شہید ہوئے۔
چودھری ظہور الٰہی شہید نے اپنی عملی زندگی کو آبائی ذریعہ معیشت زراعت سے جوڑے رکھنے کے ساتھ ساتھ مسلسل بدلتی ہوئی معیشت پر بھی نظر رکھی، مرحوم کے والد چودھری سردار علی نے آغاز میں انہیں محکمہ پولیس میں بھیجا مگر چودھری ظہور الٰہی کی شخصیت مستقبل میں کسی بڑے کردار کے لئے تیار ہو رہی تھی، چنانچہ وہ فوراً اس پابند زندگی کے دائرے سے باہر آ گئے، وہ علاقے میں روایتی سیاست کی جکڑ بندیوںاورغیر محسوس طریقے سے برسر اقتدار طبقے کے ہاتھوں عوام کے استحصال کومحسوس کرتے رہے ۔انہی ایام میں وہ عوام کو مسائل سے نجات دلانے کیلئے اوراستحصالی طبقے کے خلاف نبرد آزما ہونے کیلئے میدان عمل میں نکل آئے۔
قائداعظم سے محبت ان کو مسلم لیگ کے قریب لے آئی اور 1944 کے بعد وہ مسلم لیگ گجرات کی سیاست میں عملاً شامل ہو گئے اور پھر انہیں کنونشنل مسلم لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا سیکرٹری جنرل بنا دیا گیا، ایوب خان اور محترمہ فاطمہ جناح کے درمیان صدارتی محاذ آرائی میں چودھری ظہور الٰہی نے کھل کر محترمہ فاطمہ جناح کا ساتھ دیا۔