پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کے ستارے گردش میں آگئے

25 Sep, 2018 | 12:19 PM

Sughra Afzal

(ملک اشرف) این اے 135 سے پی ٹی آئی کے ایم این اے ملک کرامت کھوکھر اور پی پی 173 سے تحریک انصاف کے ایم پی اے ملک سرفراز حسین کھوکھر کی کامیابی کو الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردیا گیا۔ الیکشن ٹربیونل نے دونوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 8 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا۔

 تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری اقبال نے مسلم لیگ (ن) کے ناکام امیدوار چچا بھتیجا ملک سیف الملوک کھوکھر اور عرفان شفیع کھوکھر کی انتخابی عذرداریوں پر سماعت کی۔این اے 135 سے مسلم لیگ (ن) کے ناکام امیدوار سیف الملوک کھوکھر نے تحریک انصاف کے ایم این اے ملک کرامت کھوکھر کی کامیابی چیلنج کرتے ہوئے الیکشن پیٹیشن میں اس حلقہ کے ریٹرنگ افسر اور الیکشن لڑنے والے تمام امیدواروں کو فریق بنایا۔

سیف الملوک کھوکھر کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایم این اے ملک کرامت کھوکھر آرٹیکل 62،63 پر پورا نہیں اترتے،انہوں نے الیکشن لڑتے وقت گوشوارے چھپائے ۔ میرے موکل نے 55 ہزار 45 ووٹ لیے جبکہ ملک کرامت کھوکھر نے 64 ہزار 75 ووٹ لیے، میرے موکل کے 10 ہزار سے زائد ووٹوں کو غیر قانونی مسترد کر دیا گیا اور فارم 45 بھی فراہم نہیں کیاگیا۔ ریٹرنگ افسر نے دھاندلی سے ملک کرامت کھوکھر کو جتوایا۔

درخواستگزار ملک سیف الملوک کھوکھر نے استدعا کی کہ عدالت ملک کرامت کھوکھر کی کامیابی کے 16 جون کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے کر اس حلقہ سے دوبارہ الیکشن کروانے کا حکم دے۔

مزیدخبریں