چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیلئے فل کورٹ ریفرنس؛ پانچ جج شریک نہیں ہوئے

25 Oct, 2024 | 10:43 PM

Waseem Azmet

 سٹی42: سپریم کورٹ کے پانچ ججوں نے آج شب سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں جمعہ کو سپریم کورٹ میں روایتی فل کورٹ ریفرنس میں شرکت نہیں کی۔ ان ججوں کی سپریم کورٹ کے روایتی الوداعی ریفرنس مین عدم شرکت کو ان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ شدید اختلافات کے تناظر میں دیکھا اور محسوس کیا گیا۔

سپریم کورٹ کے  پانچ کے سوا تمام ججز  اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور بار کونسلز کے نمائندوں نے سپریم کورٹ کے فل کورٹ ریفرنس میں بھرپور شرکت کی۔

اور جب تقریب کے آغاز سے قبل جج صاحبان نے اپنی نشستیں سنبھالیں تو سپریم کورٹ کے 17 میں سے پانچ جج ان میں شامل نہیں تھے جبکہ 16 نشستوں پر براجمان ہونے والوں میں جسٹس فائز عیسیٰ سمیت سپریم کورٹ کے 12 ججز کے علاوہ حال ہی میں عدالتِ عظمیٰ میں تعینات کیے گئے دو ایڈہاک جج اور وفاقی شرعی عدالت کے دو جج شامل تھے۔
سپریم کورٹ کے غیرحاضر ججز میں جسٹس منصور علی شاہ کے علاوہ جسٹس منیب اختر، جسٹس عاشہ ملک، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس ملک شہزاد احمد شامل تھے۔
اسی دوران جسٹس منصورعلی شاہ کا وہ خط بھی سامنے آ گیا جو انھوں نے فل کورٹ ریفرنس سے ایک دن قبل سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو لکھا تھا اور اس الوداعی ریفرنس میں شرکت نہ کرنے کی وجوہات بیان کی تھیں لیکن دیگر چار ججز کی عدم شرکت کی وجوہات سامنے نہیں آ سکیں۔

قابلِ ذکر  امر یہ ہے ان چاروں میں سے تین جج جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ ان آٹھ ججز میں شامل تھے جن کی آئینِ پاکستان سے متعلق سمجھ بوجھ کے بارے میں قاضی فائز عیسی نے مخصوص نشستوں کے مقدمے میں اپنے اختلافی نوٹ میں سوال اٹھائے تھے۔

  جسٹس منصور علی شاہ  نے پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عشائیہ میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔ منصور علی شاہ نئے چیف جسٹس کے حلف میں بھی شریک نہیں ہوں گے کیونکہ وہ عمرہ ادا کرنے چلے گئے ہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ بھی فل کورٹ ریفرنس میں شریک ہوئیں۔

مزیدخبریں