ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بار اور بینچ سے بہت سیکھا، اہلیہ نے ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا، بطور چیف جسٹس قاضی فائز کا آخری خطاب

بار اور بینچ سے بہت سیکھا، اہلیہ نے ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا، بطور چیف جسٹس قاضی فائز کا آخری خطاب
کیپشن: File photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک:چیف جسٹس قاضی فائزعیسی نے سپریم کورٹ میں آخری روز اپنے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ ہوسکتا ہے ہم سے بھی کچھ فیصلے غلط ہوئے ہوں، کاغذ کے ٹکڑے پر درج تحریر سے اندازہ لگاتے ہیں۔

 واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ تیرہ ماہ سے زائد عرصے تک عہدے پر رہنے کے بعد آج ریٹائر ہو جائیں گے۔ ریٹائرمنٹ پر فل کورٹ ریفرنس ہوا جس میں 16 ججز نے شرکت کی۔

 علاوہ ازیں فل کورٹ ریفرنس میں 6 ججز میں 2 ایڈہاک اور 2 شرعی عدالت کے ججز بھی شریک ہیں۔ ریفرنس میں جسٹس منصورشاہ وار جسٹس منیب اخترشریک نہیں ہوئے۔ علاوہ ازیں جسٹس عائشہ ملک، جسٹس ملک شہزاد، جسٹس اطہرمن اللہ بھی شرکت نہ کرسکے۔

 چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہوسکتا ہے ہم سے بھی کچھ فیصلے غلط ہوئے ہوں، مقدمات کی سماعت کےوقت ہم قانون کے مطابق چلتے ہیں۔

 اردو میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ اپنے دورمیں بار اور بینچ سے بہت کچھ سیکھا اور رجسٹرار سپریم کورٹ کی کازلسٹ بنانے میں کبھی مداخلت نہیں کی۔

 انہوں نے کہا کہ مارگلہ ہل فیصلے سے متعلق بیٹی نے شکوہ کیا، زندگی میں بہت سے لوگ آپ کی مدد کرتے ہیں، ہم کیسزسنتے ہیں، کاغذ کے ٹکڑے پر لکھے ہوئے سے اندازہ لگاتے ہیں۔

 چیف جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کا شکریہ جنہوں نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ بنایا۔

 علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ’میری اہلیہ نے ہرمشکل وقت میں میراساتھ دیا، میری زندگی میں ویٹو پاورمیری اہلیہ کوحاصل ہے، ماحولیات بہت اہم موضوع ہےاوراس پرتوجہ دینی چاہیے‘۔

 نامزد چیف جسٹس  یحییٰ آفریدی نے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی کمی محسوس کریں گے، چیف جسٹس قاضی فائز اچھا دور گزار کرجا رہے ہیں۔

 جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ’چیف جسٹس قاضی فائز کو بہترین انسان پایا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مسکرا کر اہم کیسز کی سماعت کی‘۔

 اس سے قبل اٹارنی جنرل نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اہم مقدمات کی سماعت کی، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پریکٹس اینڈپروسیجرکیس کی بھی سماعت کی، چیف جسٹس نے انسانی حقوق، ماحولیات سمیت دیگراہم کیسزکو بھی سنا۔

 اٹارنی جنرل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ گزشتہ سال ستمبرمیں چیف جسٹس نے کیسزکی لائیواسٹریمنگ کا فیصلہ کیا، اور جمہوریت کے فروغ کے لیے کردارادا کیا۔

 انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نےانتخابات کے لیےاسٹیک ہولڈرزکومشاورت کی ہدایت دی، چیف جسٹس کےدور میں عدلیہ مضبوط ہوئی۔

 فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نےجنرل الیکشن کاوقت پرانعقاد یقینی بنایا، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے متنازعہ ڈیم فنڈ کیس کونمٹایا، چیف جسٹس نے فیض آباد دھرنا کیس میں اداروں کوجواب دہ بنایا۔

 نامزد چیف جسٹس یحیی آفریدی سبکدوش چیف جسٹس کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ دیں گے،عشائیہ میں نامزد چیف جسٹس یحیی آفریدی اوردیگرججز شریک ہوں گے۔

 چھبیس ویں آئینی ترمیم میں ماحولیات کے تحفظ کی شق شامل کرنےکے اقدامات کوسراہا گیا۔ چیف جسٹس قاضی فائزعیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے دس مقدمات کی سماعت کی، چار مقدمات کا فیصلہ کیا جبکہ چھ ملتوی کردیئے۔