شاہد ندیم سپرا:لیسکومیں اعلیٰ عہدوں پرفائزمتعددافسران کوکرپٹ قراردےدیاگیا۔
ذرائع کے مطابق آئی بی نےافسران کی کرپشن پرمبنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی، وزیراعظم نے وزارت داخلہ کو کرپٹ افسران کیخلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کردی۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو کرپٹ افسران کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔
لیسکو میں گریڈ 18،19،20 اور 21 کے افسران پر کرپشن الزامات کی رپورٹ مرتب کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق لیسکو کے جنرل مینجر ٹیکنیکل عامر یاسین کوآئی بی نے کرپٹ قرار دے دیا۔
چیف انجینئر میٹریل مینجمنٹ رمضان بٹ کو کرپٹ قرار دیا گیا،رمضان بٹ پر بجلی چوری کروانے اور رشوت ستانی پر مبنی رپورٹ وزیراعظم کوپیش کی گئی۔
رائے محمد اصغر پر رشوت ستانی، جعلی ریکوری نتائج کے الزامات عائد ہیں۔ڈپٹی مینجر پبلک ریلیشنز رائے مسعود کھرل کو بھی کرپٹ آفیسر قرار دیا گیا۔رائے مسعود کھرل پر اووربلنگ کیساتھ لیسکو چیف شاہد حیدر کا قریبی آفیسر قرار دیا گیا۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر جی ایس سی زاہد قیوم کھوکھر کو بھی کرپٹ آفیسر قرار دیا گیا۔سپرنٹنڈنگ انجینئر قصور سرکل ندیم ملک، ظفراللہ سانگی، محمد رشید،مینجر ایسٹرن سرکل محمد انور وٹو کو بھی کرپٹ آفیسر قرار دے دیا گیا۔
مینجر ایس اینڈ آئی اصغر سکھیرا کو بھی کرپٹ آفیسر کی کیٹیگری میں رکھا گیا۔مینجر ایم اینڈ ٹی عقیل ظفر سلہری،ایکسیئن رب یار، فیصل اشرف، بشارت بشیر اور صمیم گوہر کرپٹ آفیسر قرار دیئےگئے۔
ایکسیئن ناصر علی، راؤ کامران، میر مصطفی، محمد مزمل کو بھی کرپٹ کیٹیگری میں شامل کیا گیا جبکہ ایکسیئن فیاض احمد، حماداللہ، آصف خان کو بھی کرپٹ آفیسر قرار دیا گیا۔