(مانیٹرنگ ڈیسک) کینیا میں سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کے خلاف قومی اسمبلی کے اجلاس میں مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔
سپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویزاشرف کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران صحافی ارشد شریف کے قتل کے خلاف قرار داد وفاقی وزیر شازیہ مری نے پیش کی۔
قرارداد میں کہا گیا یہ ایوان سینئر صحافی کے وحشیانہ قتل کی مذمت کرتا ہے، ایوان یہ مطالبہ بھی کرتا ہے واقعہ کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے، یہ ایوان ارشد شریف کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کرتا ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کی مذمت کرتا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف نے کینیا کے صدرسے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، ہم اُمید کرتے ہیں ارشد شریف قتل کی انکوائری جلد مکمل ہو گی۔ ارشد شریف کے خاندان کے ساتھ اظہارتعزیت کرتے ہیں، پاکستان میں صحافت کرنا بہت ہی مشکل ہے، یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے، نومنتخب اراکین اسمبلی کو ایوان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں۔
متحدہ مجلس عمل کے رکن قومی اسمبلی مولانا اکبر چترالی نے کہا کہ ارشد شریف کو شہید کر دیا گیا، یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، صحافیوں کا قتل ایک معمول بن چکا ہے، ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے چہ میگوئیوں ہو رہی ہیں، جوڈیشل انکوائری کرائی جائے تاکہ حقائق سامنے آئیں، ارشد شریف کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔