ویب ڈیسک : سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد وزیر اعظم عبداللہ ہمدوک گھر میں نظر بند کیے جا چکے ہیں۔
الجزیرہ رپورٹ کے مطابق سوڈانی کابینہ کے 4وزرا اورحکمراں خود مختار کونسل کارکن بھی گرفتار ہیں، سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں انٹرنیٹ سروس منقطع ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق صنعتی وزیر کو بھی حراست میں لیا جا چکا ہے کیونکہ انہوں نے حراست سے چند لمحہ پہلے ہی ٹویٹ کی تھی کہ فوجی ان کے گھر کے باہر موجود ہیں۔ سوڈانی جمہوریت حامی گروپ کا کہنا ہے کہ عوام فوجی بغاوت کے خلاف سڑکوں پر نکلیں۔
سوڈان میں فوجی بغاوت کی اطلاعات پر امریکا نے اظہار تشویش کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس سے سوڈان کی امداد خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ افریقہ کیلئے امریکی خصوصی نمائندے جیفری فیلٹ مین کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوجی بغاوت کی اطلاعات پر امریکا کو تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی بغاوت سوڈانی آئین میں مداخلت ہوگی، فوجی بغاوت سے سوڈان کیلئے امریکی امداد خطرے میں پڑ جائے گی۔
واضح رہے خرطوم میں شہریوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی گئی، جمہوریت پسند گروپ نے ہڑتال اور سول نافرمانی کا اعلان کر دیا ہے۔ سوڈانی وزارت اطلاعات کا کہنا ہے سوڈانی وزیراعظم کو فوجی بغاوت کی حمایت سے انکار پر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سوڈانی فوج کی جانب سے گھر میں نظر بند وزیراعظم پر فوجی بغاوت کی حمایت کا بیان دینے پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔