اقبال ٹاؤن، نکاح والے دن پارلرجانیوالی لڑکی لاپتہ

25 Oct, 2020 | 09:21 AM

M .SAJID .KHAN

(فہد بھٹی) صوبائی دارالحکومت لاہور  میں جرئم میں کمی کی بجائے اضافے کا رجحان جاری ہے جس نے خواتین وبچوں میں خوف ووہشت کے بادل منڈلارہے ہیں، لاہور کے علاقہ سے نکاح والے دن اٹھارہ سالہ لڑکی لاپتہ ہوگئی۔

تفصیلات کےمطابق لاہور کے علاقہ اقبال ٹاؤن مون مارکیٹ سے نکاح کے دن اٹھارہ سالہ لڑکی غائب ہوگئی، لڑکی کواغوا کیا گیا یا اپنی مرضی سے گئی؟؟تاحال معمہ حل نہ ہو سکا، پولیس نے مقدمہ درج کےمختلف پہلوؤں سے تحقیقات شروع کردیں ۔

اقبال ٹاؤن مون مارکیٹ کےعلاقے میں پارلر سےاغوا ہونے والی لڑکی کا تاحال کچھ پتہ نہیں لگ سکا،واقعہ کو چار روز گزر گئےمگر پولیس بس کاغذی کارروائی میں مصروف ہے، پولیس نےمغویہ کے بھائی کی مدعیت میں اغوا کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

پولیس کےمطابق ماڈل ٹاؤن کی رہائشی اٹھارہ سالہ لڑکی نکاح والے دن اقبال ٹاؤن سے لاپتہ ہوئی، مغویہ کا نکاح تھا جسکے لیےبھائی نے پارلر کے باہراسےچھوڑا اور واپس آگیا،کچھ گھنٹوں بعد مغویہ کا نمبر بند ہوگیا، پارلر انتظامیہ کےمطابق مغویہ پارلرمیں آئی ہی نہیں۔

پولیس کاکہنا تھا کہ مختلف پہلوؤں سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جبکہ اہلخانہ کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے،جلد مغویہ کو بازیاب کرا لیا جائے گا۔

دوسری جانب ناقص تفتیش، عوام سے نامناسب رویہ، شہریوں نے آئی جی کے کمپلینٹ سیل میں شکایات کے انبارلگا دئے ہیں، رواں سال کے پہلے ساڑھے 9 ماہ کے دوران آئی جی پنجاب کے کمپلینٹ سیل ایٹ سیون ایٹ سیون (8787) میں ساڑھے92  ہزارشکایات موصول ہوئیں۔

پولیس کے نامناسب رویے اور بروقت کارروائی نہ کرنے پر12 ہزار9 سو شہریوں نے آئی جی کمپلینٹ سیل سے رجوع کیا، پولیس کی سروسزمیسرنہ ہونے  پر 1680 شہریوں نے شکایت درج کروائی۔ پولیس کی جانب سے اندراج مقدمہ میں تاخیر، ناقص تفتیش اور نامناسب رویہ پر اتنے بڑے پیمانے پر شکایات سے افسران پریشان ہوگئے،آئی جی پنجاب نے موصول ہونے والی شکایات پر فوری متعلقہ ایس ڈی پی اوز کوبھجوانے کا حکم دے رکھا ہے۔ 

مزیدخبریں