سٹی42: 25 نومبر کی شب جب ذمہ دار صحافت کے لئے مشہور آؤٹ لیٹس بھی شر پسندی میں ملوث دھاوا بول گروہ کو اسلام آباد میں "دھرنہ" دینے کے لئے جگہ فراہم کرنے کی کہانیاں نشر اور شائع کر رہے ہیں اس دوران راولپنڈی میں دو بیٹیوں کے باپ شہید پولیس کانسٹیبل کے جنازہ سے واپس آنے والے وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایک بار پھر یہ بتا کر پروپیگنڈا کے مسلسل پھولتے غبارہ میں سوئی چبھو دی کہ جو اسلام آباد پہنچے گا وہ بہر صورت گرفتار ہو گا۔
اسلام ااباد مین مختصر نیوز کانفرنس مین صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے محسن نقوی نےواضح الفاظ میں بتایا کہ "منسٹرز انکلیو میں میری کوئی ملاقات نہیں ہوئی"۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم مختلف حکمتِ عملی کے ساتھ نظر آئیں گے۔
محسن نقوی نے اپنا گزشتہ دو روز کا مؤقف ایک بار پھر یقین کے ساتھ دہرایا اور کہا، جو کوئی بھی اسلام آباد میں داخل ہو گا وہ گرفتار ہو گا۔وہ آئین اور ہم انہین جانے دیں، یہ نہیں ہو سکتا۔
محسن نقوی نے بتایا کہ پی تی آئی کے اپنے اندرونی مسائل ہیں۔ بیرسٹر گوہر کی جیل میں ملاقاتین ہوئی ہیں۔ ہم پی ٹی آئی کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔ کچھ وقت انتظار کر لیں پھر کھل کر بتاؤں گا۔