ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جسٹس کے کے آغا  سندھ آئینی بنچ اور آئینی کمیٹی کے سربراہ نامزد،  جسٹس منصور علیشاہ ، جسٹس منیب کا اختلاف

جسٹس کے کے آغا  سندھ آئینی بنچ اور آئینی کمیٹی کے سربراہ نامزد،  جسٹس منصور علیشاہ ، جسٹس منیب کا اختلاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:   چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن نے سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ کے لیے نو ججوں کو نامزد کیا ہے۔

پیر کو یہ فیصلہ اسلام آباد میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے دوران اکثریتی ووٹ کے بعد سامنے آیا ہے۔ 

جسٹس کے کے آغا کو آئینی بنچ اور آئینی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ کمیٹی میں ان کے ساتھ جسٹس عمر سیال، جسٹس محمد سلیم جاسر، جسٹس ذوالفقار علی سانگی، جسٹس ارباب علی، جسٹس یوسف علی، جسٹس خادم حسین سومرو، جسٹس ثناء اکرم منہاس اور جسٹس عبدالمبین لاکھو شامل ہوں گے۔

سندھ ہائی کورٹ میں زیر التوا آئینی معاملات کو نمٹانے کے لیے دو ماہ کے لیے آئینی بینچ قائم کیا گیا ہے۔

کمیشن کے تمام ارکان میں سے 11 کی اکثریت نے نامزدگیوں کے حق میں ووٹ دیا۔ تاہم ذرائع نے انکشاف کیا کہ جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے اختلاف کیا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کاغذات نامزدگی کے حق میں یا مخالفت میں ووٹ دینے سے گریز کیا جبکہ کمیشن کے ارکان عمر ایوب اور شبلی فراز اجلاس سے غیر حاضر رہے۔

5 نومبر کو چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے لیے آئینی بینچ کی تشکیل کی منظوری دی جس کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کو مقرر کیا گیا۔ یہ فیصلہ 26ویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن کی تنظیم نو کے بعد کمیشن کی پہلی بڑی کارروائی ہے۔

اجلاس ہر صوبے کی نمائندگی کرنے والے آئینی بنچ کے لیے سات ججوں کی منظوری کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ پنجاب سے جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس امین الدین خان، بلوچستان سے جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان، سندھ سے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی اور خیبرپختونخوا سے جسٹس مسرت ہلالی نے بنچ تشکیل دیا۔

فیصلہ 7-5 ووٹوں سے منظور کیا گیا، چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور پی ٹی آئی کے عمر ایوب اور شبلی فراز نے اکثریتی فیصلے کی مخالفت کی۔ وزیر قانون، اٹارنی جنرل برائے پاکستان، اور پاکستان بار کونسل کے اختر حسین، فاروق ایچ نائیک، آفتاب احمد، اور روشن خورشید بھروچہ نے بنچ کے سربراہ کے حق میں ووٹ دیا۔

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان
سندھ ہائی کورٹ
آئینی بنچ