سٹی42: بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اعلان کیا ہے کہ بلوچستان میں جہاں تخریب کاروں کے کیمپ ہیں وہاں آپریشن ہوگا اور آپریشن ٹارگٹڈ ہوگا۔
کوئٹہ میں میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے سرفرازبگٹی نے اعلان کیا کہ بلوچستان میں آپریشن ٹارگٹڈ ہوگا جہاں تخریب کاروں کے کیمپ ہیں وہاں آپریشن ہوگا۔ نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی نے بلوچستان میں دہشتگرد تنظیموں کیخلاف فوجی آپریشن کی منظوری دے دی ہے۔
سوالات کے جواب میں سرفراز بگٹی نے کہا، تمام سیاسی جماعتیں جماعتیں اپنا جواب خود دیں گی، میرا سب سے یہ سوال ہے کہ کوئی اور سالیوشن دہشتگردی کا کسی کے پاس ہے تو بتائیں، حکومت اور ریاست اس سالیوشن کو سننے کے لئے تیار ہیں۔
نیشنلسٹ پارٹیاں، دوسری سیاسی جماعتیں ہمیں حل بتائیں کہ جہاں معصوم دس سالہ بچوں کو تاوان کے لئے اغوا کر لیا جائے، سڑکوں پر سفر کرتے معصوم مسافروں کو بسوں سے اتار کر مارا جا رہا ہو، اس صورتحال میں کیا سالیوشن ہے، ہمیں بتائیں ہم اس پر غور کریں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ تاوان کے لئے اغوا ہونے والا ، کم عمر مغوی مصور کاکڑ کی بازیابی کیلئے حکومت ہرممکن کوشش کررہی ہے، مصور کاکڑ میرے بچوں کی طرح ہے۔
ایک صحافی کے سوال کہ کیا ان کی جگہ کسی اور کو وزیر اعلیٰ بنوانے کی کوشش کی جا رہی ہے، میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ایسی کوئی چیز میرے سامنے نہیں آئی، مجھے پاپسکتان پیپلز پارٹی نے نامزد کیا، نے حمایت کی، صوبائی اسمبلی کے 65 نمائندوں نے مجھے اعتماد کا ووٹ دیا، کسی نے میرے مقابل کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے، میرے لئے یہ اعزاز کی بات ہے، جب تک موقع ملا صوبے کے عوام کی خدمت کرتا رہوں گا۔ میں افواہوں پریقین نہیں رکھتا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی نے بلوچستان میں دہشتگرد تنظیموں کیخلاف فوجی آپریشن کی منظوری دی تھی۔