(میاں خلیل): پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے قرضے لینے کے اگلے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دئیے، پاکستان کے مجموعی قرضوں میں سوا تین سال کے دوران ہی 20 ہزار 605 ارب روپے کا اضافہ کر دیا گیا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے 10 سال میں ملک کے قرضوں میں مجموعی طور پر 23 ہزار ارب روپے کا اضافہ کیا تھا۔
سٹیٹ بینک کے مطابق ستمبر 2021 کے اختتام پر پاکستان کے قرضوں اور واجبات کا مجموعی حجم 504 کھرب 86 ارب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جون 18 20سے ستمبر 21 20تک سوا تین سال کے دوران قرضوں اور واجبات میں 206 کھرب 5 ارب روپے کا رکارڈ اضافہ ہوا اور مجموعی قرضے اور واجبات جی ڈی پی کے 93.7 فیصد تک پہنچ گئے۔
پی ٹی آئی کے قرض لینے کی رفتار کے مقابلے میں سٹیٹ بینک کے اعدادو شمار کے مطابق مسلم لیگ ن کے پورے دور یعنی 5 سال میں پاکستان کے مجموعی قرضوں اور واجبات میں 135 کھرب 41 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
جون 2013 سے جون 2018 تک قرضوں کا مجموعی حجم 163 کھرب 38 ارب روپے سے بڑھ کر 298 کھرب 79 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ ن لیگ حکومت کے اختتام جون 2018 میں مجموعی قرضے اور واجبات جی ڈی پی کے 86.3 فیصد تھے۔
پیپلز پارٹی کے دوران میں 2008 سے جون 2013 تک 5 سال میں پاکستان کے مجموعی قرضوں اور واجبات میں 98 کھرب 38 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا اور اس دوران قرضوں کا مجموعی حجم 65 کھرب روپے سے بڑھ کر 163 کھرب 38 ارب روپے ہو گیا،، پیپلز پارٹی حکومت کے اختتام جون 13 میں مجموعی قرضے اور واجبات جی ڈی پی کے 73 فیصد تھے۔