ویب ڈیسک: لاڑکانہ میں چانڈکا میڈیکل کالج کے گرلز ہاسٹل سے میڈیکل کی طالبہ نوشین کاظمی کی پھندا لگی نعش برآمد ہونے کے معاملے کے بعد واقع کا مقدمہ ابھی تک دائر نہ ہوسکا۔
گزشتہ رات ڈاکٹر نوشین کاظمی کی پوسٹ مارٹم ہونے کے بعد چانڈکا انتظامیہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی جاری نہ کرسکی۔ یاد رہے چانڈکا میڈیکل کالج کے گرلز ہاسٹل سے فورتھ ایئر کی طالبہ کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ کالج انتظامیہ نے ایکشن لیتے ہوئے ہاسٹل کو سیل کردیا اور میڈیا نمائندگان کو کوریج سے روک دیا تھا۔ علاوہ ازیں چانڈکا میڈیکل کالج نے طالب علموں کےآنے جانے پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
دوسری جانب سوشل میٖڈیا صارفین نوشین کاظمی کی مبینہ خودکشی پر انصاف کی فراہمی نہ ہونے پر شدید رنج و غصہ پایا جارہا ہے۔ اس واقعے کی تمام تر ذمہ دار وہاں کی انتظامیہ ہے، نمرتا کماری کے کیس میں بھی آسانی بھاگ نکلی، لیکن اب ایسا نہیں ہوگا معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیئے۔
Administration is responsible for this murder
— Dr Shoaib Magsi (@DrShoaibmagsi) November 24, 2021
Administration was involved in murder of nimirta but they scaped safely
But not now, they should be brought under investigation #JusticeForNosheenKazmi pic.twitter.com/n7Snou9oo4
We need justice for #JusticeForNosheenKazmi
— Javeria Siddique (@javerias) November 24, 2021
This cruelty,barbarism & misogyny will continue until the murderer is punished and the victim will get justice.I don't sure that She will get justice,because as long as the courts,@HRCP87 & law punishes the killer,there would 've been 10 more such murders.#JusticeForNosheenKazmi pic.twitter.com/SQp3SvyBPo
— Akhtar Ali (@imAkhtarAS) November 24, 2021
دو سال قبل ڈینٹل کالج کے گرلز ہاسٹل سے فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا کماری کی لاش بھی برآمد ہوئی تھی۔ ڈاکٹر نمرتا کماری فائنل پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق انہیں ریپ کر کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔