( رضوان نقوی ) سروسز ہسپتال سے متصل اربوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی پر پٹرول پمپ کی غیرقانونی تعمیر، ایل ڈی اے کی 200 دکانوں پر قبضہ، آواری ہوٹل اور ماڈل بازار مینجمنٹ کمپنی سمیت اہم ترین انکوائریاں التواء کاشکار ہوگئیں۔
اینٹی کرپشن لاہور ریجن اے ہائی پروفائل انکوائریوں اور کیسز کا قبرستان بن گیا، اینٹی کرپشن کی کارکردگی محض انکوائریاں شروع کرنے اور مقدمات درج کرنے تک محدود ہوکر رہ گئی ہیں۔ سروسز ہسپتال سے متصل کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی پر پٹرول پمپ کی غیرقانونی تعمیر کی تحقیقات تاحال مکمل نہیں ہوسکیں، اینٹی کرپشن لاہور ریجن اے نے دو ماہ قبل ایل ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ہارون سکندر اور اسلم لنگاہ کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا۔ اینٹی کرپشن کی تحقیقاتی ٹیم تاحال پٹرول پمپ کی سرکاری رقبے پر تعمیر کی تحقیقات مکمل نہیں کرسکی۔
اینٹی کرپشن لاہور ریجن اے طویل عرصہ سے قائداعظم ٹاؤن میں ایل ڈی اے کی 200 دکانوں پر قبضےکی تحقیقات بھی مکمل نہیں کرسکا۔
آواری ہوٹل میں سرکاری رقبے کو شامل کرنے اور ماڈل بازار مینجمنٹ کمپنی میں بےضابطگیوں کی ہائی پروفائل تحقیقات بھی طویل عرصہ سے کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکی ہیں جبکہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ڈاکٹراحمد افنان کہتے ہیں کہ ہائی پروفائل انکوائریوں اور کیسز پر روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کی جارہی ہے۔