ہتک عزت بل پر پیپلز پارٹی استعمال نہیں ہو رہی بلکہ پھنس گئی ہے، شہزاد سعید چیمہ

25 May, 2024 | 06:29 PM

حسن علی:   پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب  کے سیکرٹری اطلاعات شہزاد سعید چیمہ نے کہا ہے کہ اگر  پیپلز پارٹی ہاتھ نیچے کر لے تو اسلام آباد کی پارلیمان میں کچھ نہیں ہو گا،  پیپلز پارٹی اپنی ریاست اور آئین بچانے کی کوشش کر رھی ہے۔

ماڈل ٹاؤن میں پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے سیکرٹریٹ میں سیکرٹری اطلاعات پنجاب شہزاد سعید چیمہ اور  وائس چیئر پرسن سوشل پروٹیکشن اتھارٹی جہان آرا  وٹو نے فاروق یوسف گھرکی، چودھری سجاد نذیر، موسیٰ کھوکھر اور میاں عتیق کیساتھ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ  اداروں کے درمیان ٹکراؤ کی کیفیت ملک کے لیے  لمحہ فکریہ ہے۔بعض اداروں کےحدود سے تجاوز کے باعث ملک کی یہ صورتحال ہے جس کا ذمہ دارہر ادارہ ہے اور ہر انگلی انکی طرف اٹھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں اور گندم کے حوالے سے پیپلز پارٹی اپنے تحفظات کا اظہار کرتی رہی ہے،امپورٹڈ گندم کو ایکسپورٹ کر کے حکومت کسان کی فکر کرے۔ پی پی پی کے سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ ہتک عزت پر گورنر پنجاب کا  موقف آ چکا ہے۔ میڈیا کے لیے قانون نہ بنایا جائے لیکن میڈیا بھی سیاسی ورکرز کو کٹہرے میں لانے سے قبل خبر کی صداقت کی تصدیق کر لیا کرے۔

شہزاد سعید چیمہ نے کہا کہ جلدی میں ہتک عزت کا بل لانے سے یہ  بل مشکوک ہو گیا ہے۔ ،پیپلز پارٹی میں ڈکٹیشن کا رواج نہیں،ہم منظور شدہ پالیسی پر چلتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہی پی ٹی آئی نما سنی اتحاد ہے جس نے میڈیا کے ساتھ ماضی میں برا سلوک کیا۔ ہتک عزت بل پر پیپلز پارٹی استعمال نہیں ہو رھی بلکہ پھنس گئی ہے۔

جہاں آراء وٹو نے کہا کہ یہ بہت اہم بل ہے مگرکیچڑ اچھالنے میں صرف میڈیا کا ہاتھ نہیں۔ ،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کسانوں اور ہاریوں کے حقوق کی بات کی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے گندم کے مسئلے پر سب سے پہلے بات کی،حکومت گندم کی مکمل سپورٹ پرائس اور خریداری یقینی بنائے ۔

جہاں آراء وٹو نے کہا کہ ملک کے لیے بدنامی اور سبکی کا باعث بننے والے قوتوں کو لگام دینے کی ضرورت ہے۔ ہتک عزت کے قانون پر پیپلز پارٹی کا موقف واضح ہے،سوشل میڈیا پر اداروں اور حکومت کو بدنام کرنے والی قوتوں کو روکنا ہو گا۔ صدر آصف زرداری موجودہ صورتحال میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ہتک عزت بل میں ابھی بہت سی بہتری کی گنجائش ہے اور اس میں پی پی کا بہت اہم کردار ہے،انہوں نے کہا کہ نفرت اور گالی گلوچ کی سیاست کی بجائےتمام سیاسی جماعتوں کو ملکر بیٹھنا ہو گا۔

جہاں آرا وٹو نے کہا کہ آزادی اظہار کی جنگ ضرور لڑی جائے مگر کیچڑ اچھالنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

مزیدخبریں