ویب ڈیسک: لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیرا کے مقدمے میں آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل کے لیے 16 ملزموں کو کمانڈنگ افسر کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔ان ملزمان میں ایم پی اے میاں اکرم عثمان، عمار ذوہیب، علی افتخار، علی رضا، محمد ارسلان، محمد عمیر، محمد رحیم، ضیا الرحمان، وقاص علی، رئیس احمد، فیصل ارشاد، محمد بلال حسین، فہیم حیدر، ارزم جنید، محمد حاشر خان اور حسن شاکر شامل ہیں۔
جمعرات کے روز لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں جناح ہاؤس میں جلاؤ گھیراو اور توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی تو پاکستان آرمی کے کمانڈنگ افسرنے آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل کے لیے 16 شرپسندوں کی حراست کی درخواست کر دی۔ عدالت نے کمانڈنگ افسر کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا جسے کچھ دیر بعد سناتے ہوئے کمانڈنگ آفیسر کی درخواست قبول کر کے 16 ملزموں کو آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلانے کے لئے کمانڈنگ آفیسر کی تحویل میں دینے کا حکم جاری کر دیا۔ یہ ملزمان اس وقت پنجاب پولیس کی تحویل میں ہیں۔
عدالت کے فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ کمانڈنگ آفیسر کے مطابق ملزمان آفیشنل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 3، 7 اور 9 کے تحت قصور وار پائے گئے ہیں، ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ 1952 کے تحت ٹرائل ہوسکتا ہے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پراسکیوشن نے کمانڈر کی درخواست پر اعتراض نہیں کیا، سپرنٹینڈنٹ کیمپ جیل 16 ملزمان کو مزید کاروائی کیلئے کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کردے۔
یاد رہے کہ 16 ملزمان کیخلاف خصوصی عدالت میں ٹرائل ہوگا۔