ویب ڈیسک: بھارتی عدالت نے یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عدالت نے یاسین ملک کو عمر قید کی سزا اور 10 لاکھ کا جرمانہ کردیا۔خیال رہے کہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی عدالت نے یکطرفہ ٹرائل کے بعد 19 مئی کو یاسین ملک کو جھوٹے مقدمے میں مجرم قرار دیا تھا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ این آئی اے کی خصوصی عدالت کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ محمد یاسین ملک نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں کئی برسوں سے قید ہیں۔
حریت رہنما کو مارچ 2019 میں پپلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کیا گیا تھا اور اگلے ماہ بھارت کی تفتیشی ایجنسی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی نے 2 برس پرانے دہشت گردی اورر علیحدگی پسندی کے لیے فنڈنگ کے ایک کیس میں کالے قانون ٹاڈا کے تحت یاسین ملک کو تحویل میں لے لیا تھا۔
یاسین ملک پر بھارتی حکومتوں کے جھوٹے مقدمات کی فہرست کافی لمبی ہے لیکن یہ ہتھکنڈے زندگی کے کئی برس جیلوں اور لاک اپ میں گزارنےو الے یاسین ملک کو جدوجہد آزادیٔ کشمیر کی تحریک سے علیحدہ نہ کرسکے۔
حریت رہنما یاسین ملک پر 1990 میں بھارتی فضائیہ کے 4 افسران کو قتل کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا تاہم 1995 میں اس کیس میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے اسٹے آرڈر جاری کیا تھا جسے اپریل 2019 میں اسی عدالت نے ختم کر دیا تھا۔
بھارتی عدالت میں یاسین ملک پر 1989 میں مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ مفتی محمد سعید کی بیٹی ربیعہ سعید کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔