نیا بجٹ سر پر ، پنجاب حکومت کا ایک اور کارنامہ سامنے آگیا

25 May, 2021 | 04:42 PM

M .SAJID .KHAN

(عثمان علیم)نیا بجٹ سر پر ،رواں سال کے ترقیاتی بجٹ کے استعمال میں سستی یا غیر سنجیدگی، رواں مالی سال کا ترقیاتی بجٹ تاحال 51 فیصد ہی استعمال کیا جا سکا، ترقیاتی سکیموں کی مد میں جاری کیے گئے بجٹ میں سے 87 ارب اب بھی محکموں کے اکائونٹس میں موجود ، خرچ نہ کیا جا سکا۔

تفصیلات کے مطابق ترقیاتی کاموں میں سستی یا نا اہلی،نئے ترقیاتی بجٹ میں تقریباً ایک ماہ باقی مگر جاری شدہ بجٹ کا بڑا حصہ تاحال استعمال میں ہی نہ لایا جا سکا، پنجاب حکومت رواں مالی سال کا ترقیاتی بجٹ تاحال صرف 51 فیصد ہی خرچ کر سکی،87 ارب کا جاری شدہ ترقیاتی بجٹ اب بھی مختلف محکموں کے اکائونٹس میں موجود ہے جو خرچ نہ کیا جا سکا۔

رواں مالی سال 377 ارب کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا،صوبائی ترقیاتی بورڈ کی جانب سے ترقیاتی سکیموں کی مد میں 300 ارب کی منظوری دی گئی،محکمہ خزانہ کی جانب سے منظور شدہ بجٹ میں سے 290 ارب مختلف محکموں کو جاری کیا گیا،پنجاب بھر میں ترقیاتی سکیموں کی مد میں رواں مالی سال اب تک 195 ارب کا بجٹ استعمال میں لایا گیا جس میں سے 87 ارب کا غیر استعمال شدہ بجٹ اب بھی محکموں کے اکائونٹس میں موجود ہے جو کہ خرچ نہیں کیا جا سکا۔

مزید پڑھئے: لاہور کے ترقیاتی بجٹ میں اربوں روپے کا اضافہ

ذرائع ابلاغ کے مطابق رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں سے جاری ترقیاتی سکیموں پر 124 ارب خرچ کیا گیا،نئی سکیموں پر چالیس ارب جبکہ دیگر ترقیاتی منصوبوں پر 30 ارب خرچ کیا گیا۔

دوسری جانب شہر کی پناہ گاہوں میں سروس ڈیلیوری معیار کے مطابق نہیں,محکمہ سوشل ویلفیئر اور بیت المال نے پناہ گاہوں میں سروس ڈیلیوری معیار کے مطابق نہ ہونے کو تسلیم کر لیا,شہر کی پناہ گاہوں میں سروس ڈیلوری کی بہتری کے لیے اضافی فنڈز اور اسامیاں بنانے کی سفارشات کر دی گئیں ،جس میں کہا گیا ہے کہ بجٹ کی کمی کے باعث پاکستان بیت المال کی جانب سے اسلام بنائی جا نےوالی ماڈل پناہ گاہوں جیسی سہولیات کی فراہمی نہیں جا رہی۔

رینٹ کی عمارتوں میں دس نئی پناہ گاہیں بنانے کے لیے 12 کروڑ دس لاکھ کا بجٹ رکھا گیا جس میں سے پانچ کروڑ جاری کیا گیا،بہتر سروس ڈیلیوری دینی ہے تو کرائے کی عمارتوں میں پناہ گاہوں کے قیام کے لیے مزید 16 کروڑ 96 لاکھ کا بجٹ دیا جائے،پناہ گاہوں میں بہتر سروس ڈیلیوری کے لیے 150 نئی آسامیاں بنائی جائیں ،پانچ موجودہ پناہ گاہوں کے لیے پچاس جبکہ کرائے کی عمارتوں کو دس نئی پناہ گاہوں کے لیے 100 نئی آسا میاں بنائی جائیں۔
 

مزیدخبریں