پنجاب حکومت کی ایک اور نااہلی سامنے آگئی

25 May, 2019 | 06:49 PM

Arslan Sheikh

( زاہد چودھری ) پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی حکومتی عدم توجہی کے سبب مطلوبہ نتائج فراہم کرنے میں ناکام، وزیر صحت کے وقت نہ دینے سے ایک سال سے اتھارٹی کا اجلاس نہ ہوسکا، تین ایم پی ایز کو اتھارٹی کی رکنیت کیلئے بھی تاحال نامزد نہیں کیا جاسکا، محفوظ انتقال خون کو یقینی بنانے کا خواب بدستور ادھورا ہے۔

پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے مالی اور انتظامی امور کی نگرانی کیلئے وزیر صحت کی چیئرپرسن شپ میں اتھارٹی قائم ہے جس میں مختلف شعبوں کے افسران، ایک خاتون سمیت تین اراکین صوبائی اسمبلی بھی ممبر ہیں۔ سابقہ حکومت کے دور میں اپریل 2018 میں بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کا آخری اجلاس ہوا، جس کے بعد ایک برس بیت چکا لیکن تاحال اتھارٹی اجلاس کی منتظر ہے۔

عدم توجہی کے باعث حکومت تاحال موجودہ اسمبلی سے تین ایم پی ایز کو بلڈ اتھارٹی کا رکن بھی نامزد نہیں کر سکی ہے۔ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کا اجلاس نہ ہونے سے اتھارٹی کے تمام امور متاثر ہورہے ہیں جبکہ سرکاری اور پرائیویٹ بلڈ بنکوں کی مانیٹرنگ اور رجسٹریشن کا عمل سست روی سے دوچار ہوگیا ہے۔

اس سنگین صورتحال کے باعث ہیپاٹائٹس بی، سی اور ایڈز سمیت آلودہ خون سے پھیلنے والے دیگر امراض کی روک تھام کیلئے محفوظ انتقال خون بدستور صرف ایک خواب بن گیا ہے۔

مزیدخبریں