سٹی 42 : اپیلٹ ٹربیونل نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما نجیب ہارون کی سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اپیل منظور کرلی۔
اپیلٹ ٹربیونل میں سینیٹ انتخابات کے لیے نجیب ہارون کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
الیکشن ٹریبونل کے سربراہ عدنان اقبال چوہدری نے اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے نجیب ہارون کو سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔
اپیلٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر کہا کہ نجیب ہارون سینیٹ انتخاب میں حصہ لے سکیں گے۔
ریٹرننگ آفیسرنے نجیب ہارون کے سینیٹ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے تھے۔.
وہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین بھی ہیں۔ نجیب ہارون پی ٹی آئی کے بانی کارکن تھے۔ وہ نجیب ہارون اگست 2018 سے جنوری 2023 تک این اے 256 سے قومی اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔ انہوں نے 20 اپریل 2020 کو "بھاری دل" کے ساتھ پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا تھا کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کی حکومت میں رہ کر اپنے حلقہ کے عوام اور کراچی کے لئے کوئی کام نہیں کر سکے۔انہوں نے ایکس پر لکھا تھا کہ " "20 مہینے ہو گئے ہیں اور میں اپنے حلقے اور نہ ہی اپنے آبائی شہر کراچی کو بہتر بنا سکا ہوں اور میرا ضمیر میں اس عہدے پر رہنے کا جواز پیش نہیں کر سکتا۔"
بعد میں وہ پالیسیوں اور پرفارمنس پر اختلافات کی بنا پر پی ٹی آئی سے الگ ہو گئے۔ جنوری کے پہلے ہفتے وہ ایم کیو ایم میں شامل ہو گئے تھے جس نے انہیں سینیٹ کے الیکشن کے لئے ٹکٹ دیا ہے۔
نجیب ہارون کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ملک میں سب سے زیادہ انکم ٹیکس ادا کرنے والے سیاستدان ہیں۔