سٹی42: برازیل میں بارش قدرتی آفت بن کر نازل ہو گئی۔ طوفانی بارش سے 25 افراد ہلاک ہو گئے۔
برازیل کے جنوب مشرقی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں اور طوفان نے تباہی مچا دی ہے۔ بارشوں کے نتیجے میں 25 افراد ہلاک ہو گئے۔ برازایل کے میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ اموات ریوڈی حنیرو اور اسپیریتو سانتو میں ہوئی ہیں جبکہ ان علاقوں مین موسلا دھار بارش کے دوران کئی افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے بہت سی املاک تباہ ہوئیں اور اور مکان منہدم ہو گئے۔
برازیل کے دارالحکومت ریو ڈی حنیرو میں بارش اور سیلاب سے ہزاروں افراد بے گھر ہو کر نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔حکام نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں سے 5400 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جبکہ 270 سے زائد مکانات تباہ ہوئے ہیں۔
دو ریاستوں میں طوفان اور موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہونے کے بعد ریسکیورز نے اتوار کے روز برازیل کے پہاڑی جنوب مشرق میں الگ تھلگ لوگوں کی مدد کے لیےبڑے پیمانہ پر سرط اینڈ ریسکیو مہم شروع کر دی ہے۔
ہفتے اور اتوار کے روز آنے والے سیلاب نے ریو ڈی جنیرو اور ایسپیریٹو سانٹو کی ریاستوں کو پانی میں ڈبو دیا۔ ان ریاستوں میں سیلاب کی وجہ سے افراتفری کی صورتحال ہے۔
ایسپریتو سینٹو میں مرنے والوں کی تعداد 17 ہو گئی ہے اور اب کئی علاقوں میں سیلابی پانی کی سطح راتوں رات گر گئی کیونکہ بارش عارضی طور پر کم ہو گئی تھی۔
سب سے زیادہ متاثرہ میونسپلٹی میموسودوسل تھی، جو اسپریتو سانتو کے جنوب میں تقریباً 25,000 باشندوں پر مشتمل ایک قصبہ ہے، یہاں سیلاب سے کم از کم 15 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔اپیکا کی میونسپلٹی میں مزید دو افراد ہلاک ہوگئے۔
ریاست کے گورنر ریناٹو کاساگرینڈ نے کہا کہ یہاں صورتحال کو "افراتفری" ک جیسی ہے۔ پانی کی گرتی ہوئی سطح کے سبب امدادی کارکنوں کو پہلے ناقابل رسائی علاقوں میں جانے کا موقع مل گیا ہے تاہم اب بھی بہت سے علاقوں میں امدادی کارکن نہیں پہنچے۔
ریاستی حکام نے بتایا کہ کم از کم 5,200 افراد کو ان کے پانی میں ڈوبے ہوئے گھروں سے نکال لیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ پڑوسی ریاست ریو ڈی جنیرو میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ریاستی دارالحکومت سے 70 کلومیٹر دور پیٹروپولیس شہر میں ایک مکان گرنے سے چار افراد ہلاک ہو گئے۔
جنوبی برازیل میں یہ سیلاب اس وقت آیا جب برازیل کو شدید موسمی تغیر کا سامنا کرنا پڑا۔صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ طوفان سے ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ماحولیاتی سانحات "موسمیاتی تبدیلیوں کے ساتھ شدت اختیار کر رہے ہیں"،