پنجاب حکومت سٹھیا گئی، ایچی سن کالج کے پرنسپل کے ساتھ جھگڑا میرٹ کے خلاف داخلوں کا تھا

25 Mar, 2024 | 08:18 PM

سٹی42: پنجاب حکومت سٹھیا گئی، پرنسپل ایچی سن کالج کے  پرنسپل کے خلاف انتقامی کارروائی شروع کر دی، گورنر پنجاب اور پرنسپل کا اصل جھگڑا میرٹ کے برعکس داخلوں پر ہے۔طلباء کے والدین کا گورنرپنجاب کیخلاف انکوائری کامطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گورنرنےگزشتہ سال بھی50سے زائد بچے میرٹ کے برعکس داخل کرائےتھے۔

ذمہ دار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومتِ پنجاب کا ایچی سن کالج کے پرنسپل کے ساتھ اصل جھگڑا میرٹ کے برعکس داخلوں پر مجبور کرنے  کا تھا۔ اس جھگڑے کے سبب اس سال داخلے شروع ہونے سے پہلے پرنسپل مائیکل اے تھامسن نے استعفیٰ دے دیا۔

ایچی سن کالج کے پرنسپل نے اپنے سٹاف کے نام خط میں کہا ہے کہ بورڈ کی سطح پر جو ہو رہا ہے وہ آپ سب کو معلوم ہے، انتہائی بری گورننس کے تسلسل کی وجہ سے میرے پاس کوئی اور چوائس نہیں بچی، میں نے کالج کی شہرت کی حفاظت کے لئے بھرپور کوشش کی لیکن چند افراد کی خاطر پالیسیوں میں تباہ کن تبدیلیاں لائی گئیں۔
 پرنسپل ایچیسن کالج کا کہنا تھا کہ سکولوں میں اقرباء پروری اور سیاست کی کوئی گنجائش نہیں، گورنر ہاؤس کے جانبدارانہ اقدامات کے باعث گورننس کا نظام تباہ ہو گیا۔سکول کے معاملات میں اتنی دراندازی کامیابی سے چلنے والے سکول کے لئے ناقابل یقین ہے،یکم اپریل کو سکول چھوڑ رہا ہوں اور داخلوں کا حصہ نہیں بنوں گا۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایچی سن کالج کے پرنسپل کو گورنر بلیغ الرحمٰن کی جانب سے میرٹ کے برعکس داخلوں کے دباؤ پر تشویش تھی۔ گزشتہ سال بھی گورنر بلیغ الرحمٰن نے میرٹ پر نہ آنے والے  50 سے زیادہ بچوں کے داخلے کرنے پر مجبور کیا تھا۔  اب ایچی سن کالج میں زیر تعلیم بچوں کے والدین گورنر بلیغ الرحمٰن کے خلاف انکوائری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مزیدخبریں