ماسکو دہشتگردی؛ روس مین سوگ، داعش نے قاتلوں کی تصویر پیش کر دی

25 Mar, 2024 | 03:27 AM

سٹی42: ماسکو میں اتوار کے روز ہزاروں شہریوں نے اس کنسرٹ ہال جا کر پھولوں کے نذرانے پیش کئے جہاں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب کچھ دہشتگردوں نے فائرنگ کر کے  137 افراد کو  ابدی نیند سلا دیا تھا۔ اتوار کے روز ہی داعش خراسان نے ایک سو  سینٹیس انسانوں کو موت کے منہ میں دھکیل دینے والے شقی القلب حملہ آوروں کی تصویر فخر کے ساتھ جاری کی۔

داعش یہ تصویر اس وقت سامنے لائی ہے جب ماسکو میں رہنے والے   ایک کروڑ  20 لاکھ انسان مقتول شہریوں کے سوگ میں گریہ کر رہے ہیں اور پوری دنیا ان کے دکھ میں شریک ہو رہی ہے۔

 داعش نے جو  تصویر جاری کی ہے  اس کے بارے میں اس کا دعوی ہے کہ یہ وہ چار حملہ آور تھے جو ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال میں فائرنگ کرنے کے لئے گئے تھے۔   

روس میں قومی سوگ

روس میں  دو دہائیوں کے مہلک ترین دہشتگرد حملے میں مرنے والے 137 شہریوں کے سوگ مین آج ماسکو مین روس کا قومی پرچم سرنگوں رکھا گیا ہے۔

صدر ولادیمیر پوتن نے حملے کے پیچھے تمام افراد کا سراغ لگانے اور سزا دینے کے عہد کے ساتھ اتوار کو قومی یوم سوگ کا اعلان کیا تھا، اس دہشتگرد حملہ میں مرنے والوں میں  تین بچے بھی شامل ہیں جبکہ  150 سے زائد زخمی ہسپتالوں میں پڑے ہیں۔


صدر پوٹن نے ہفتے کے روز قوم سے خطاب میں حملے پر اپنے پہلے عوامی تبصرے میں کہا، ’’میں ان تمام لوگوں کے لیے اپنی گہری، مخلصانہ تعزیت کا اظہار کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔‘‘ "پورا ملک اور ہماری پوری قوم آپ کے ساتھ غمزدہ ہے۔"

 پوٹن نے حملہ آوروں کے گرفتار ہونے کے متعلق بتایا لیکن انہوں نے پبلک کے سامنے یہ نہیں بتایا کہ یہ حملہ آور جو گرفتار کئے گئے ہیں یہ کون ہیں اور ان کے پیچھے کون ہے۔  صدر پوٹین البتہ یہ بتایا کہ حملہ کرنے کے بعد یہ لوگ  یوکرین فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "یوکرین کی طرف" کچھ لوگوں نے انہیں سرحد پار کرنے کے لیے تیار کیا تھا۔

یوکرین نے بارہا اس حملے میں کسی بھی قسم کے کردار سے انکار کیا ہے، جس کا الزام پوٹن نے "بین الاقوامی دہشت گردی" پر بھی لگایا تھا۔

2004 کے بیسلان اسکول کے محاصرے کے بعد یہ روسی سرزمین پر سب سے مہلک حملہ تھا، اس وقت بھی  ایک دہشت پسند مسلم گروپ سے منسلک حملہ آوروں نے سینکڑوں بچوں سمیت 1000 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔

ماسکو کے علاقے کے گورنر آندرے ووروبیوف نے اتوار کے روز کہا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہو گیا ہے اور تلاش کا کام ابھی بھی جاری ہے۔

"رشتہ داروں کی طرف سے شناخت کا عمل آگے بڑھ رہا ہے۔ ہسپتالوں میں ڈاکٹر 107 لوگوں کی زندگیوں کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

مزیدخبریں