سٹی42: گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں طالبہ کو ہراساں کرنے کے الزامات پر اسسٹنٹ پروفیسر کومعطل کر دیا گیا۔
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں طالبہ کو مبینہ ہراساں کرنے کے معاملے پر وائس چانسلر نے اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ انگریزی ڈاکٹر محبوب کو واقعے کی انکوائری سامنے آنے تک معطل کردیا۔
طالبہ کی جانب سے انگلش لٹریچر ڈیپارٹمنٹ کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کے دفتر میں جا کر اس پر جسمانی تشدد کرنے کے واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیل گئی تھی۔ اس طالبہ کو اسسٹنٹ پروفیسر پر ہراسمنٹ کے الزامت لگائے تھے جس پر گی سی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے فوری طور پر اس معاملہ کی تحقیقات اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کے سپرد کردی تھیں۔ اب اس واقعہ کے چار دن بعد چھٹی کے روز یہ خبر آئی کہ انتظامیہ نے ہراسمنٹ کے الزام میں ملوث اسسٹنٹ پروفیسر کو معطل کر دیا ہے۔ یہ صاحب انکوائری مکمل ہونے تک کام نہیں کریں گے، انکوائری رپورٹ آنے کے بعد ان کے مستقبل کا انحصار انکوائری کی فائنڈنگز پر ہو گا۔تب تک وہ صرف اپنے کیس کے سلسلے میں کالج آسکیں گے۔
وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی انکوائری تک اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محبوب صرف اپنے کیس کے سلسلے میں کالج آسکیں گے۔
یونیورسٹی کی فیکلٹی اور ڈائریکٹر شعبہ انگلش سمیت تمام اسٹاف کو اس واقعے کے بارے میں کوئی بیان دینے سے روک دیا گیا ہے۔
وائس چانسلر جی سی یو کا کہنا ہے کہ وہ 19 مارچ کو شعبہ انگریزی میں ہونے والے واقعے پر پریشان ہیں۔ ہراسانی کو کسی صورت برادشت نہیں کیا جائےگا۔