ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

رکن صوبائی اسمبلی کی گاڑی کو چیک کرنے والے سب انسپکٹر کا ڈی آئی جی آپریشنز نے  تبادلہ کر دیا

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اسرار خان:باغبانپورہ کے علاقے میں مسلم لیگ ن کے ایم پی اے ملک وحید کی گاڑی کو چیک کرنا  سب انسپکٹر کو مہنگا پڑ گیا ۔  سب انسپکٹر یاسر نصیب کا تبادلہ جیوڈیشل ونگ میں کر دیا گیا ۔ پولیس اہلکار اور عوامی نمائندے  ملک وحید کے مابین گفتگو کی موبائل ویڈیو منظر عام پر آ گئی ۔

 اس ویڈیو میں عوامی نمائندہ ملک وحید کو کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ سب انسپکٹر ایم پی اے وحید ملک سے علیحدگی میں جا کر بات کرنے کے لئے کہہ رہا ہے اور ملک وحید کہہ رہے ہیں کہ "ایتھے ہی سب دے سامنے گل کرو۔" "عوام میرے نال پیدل چل رہی اے، اسیں شکریہ ادا کردے جا رہے، پورا پنڈ ویکھدا پیا اے۔  تے تسیں مگروں آ کے کہیا اے کہ گڈی چیک کراؤ۔ ساریاں دے سامنے سوری کہو، کہو کہ میں معافی چاہنا واں، نہیں تے ایہہ عوام ہور اکٹھی ہونی اے تے ایہہ گل اگے ودھنی اے۔ ایہہ ای عوام اوتھے جانی اے، تے عوام ہور ودھنی اے"۔ رکن صوبائی اسمبلی نے اپنے حامیوں کے ہمراہ ووٹروں کا شکریہ ادا  کرنے کے لئے جلوس کی شکل میں جانے کے دوران آ کر گاڑی چیک کرنے والے پولیس اہلکار کے معذرت کرنے کے بعد کہا کہ "بس گل ختم ہو گئی"۔

پولیس ذرائع کے مطابق سب انسپکٹر یاسر نصیب نے اہلکاروں کے ہمراہ کالے شیشوں والی ایک گاڑی روکی ۔  گاڑی مسلم لیگ ن کے ایم پی اے ملک وحید کی نکلی جو خود بھی گاڑی میں موجود تھے ۔ ویڈیو میں ملک وحید کہتے ہیں کہ وہ ملک وحید ہیں، کوئی ایرا غیرا ایم پی اے نہیں ہیں ۔  ایم پی اے ملک وحید پولیس اہلکاروں کو مجبور کرتے ہیں کہ وہ کیمرے کے سامنے معافی مانگیں، ورنہ بات آگے بڑھے گی۔  تاہم سب انسپکٹر یاسر نصیب اور اہلکاروں نے ایم پی اے ملک وحید سے معافی مانگ لی۔ اس  واقعہ کے بعد ڈی آئی جی آپریشنز سید علی ناصر رضوی نے سب انسپکٹر یاسر نصیب کا تبادلہ جوڈیشل ونگ میں کر دیا ہے ۔

ملک وحید اعوان کا مؤقف

 رکن پنجاب اسمبلی ملک وحید اعوان  کہنا ہے کہ الیکشن جیتنے کے بعد حلقے میں ریلی کی صورت انجمن تاجران کا شکریہ ادا کرنے آیا تھا تو پولیس اہلکاروں نے ہماری گاڑیوں کو جان بوجھ کرروکا۔

انہوں نے کہا کہ تلاشی کے بہانے عوام میں ہمارا مذاق بنانے کی کوشش کی گئی، سیاسی ریلی تھی، عوامی نمائندہ ہوں اور عوام کے سامنے تضحیک آمیز رویہ اختیارکیاگیا،  پولیس کی زیادتی پرکارکن طیش میں آگئے۔

ان کا کہنا تھاکہ پولیس دوست ہوں،پولیس کو سلام پیش کرتا ہوں۔