سٹی 42: واسا ہیڈ آفس کے ڈی ایم ڈی انجنئیرنگ افتخار الدین نعیم ریٹائر ہوگئے، افتخار الدین نعیم جولائی 1988 میں ایس ڈی او بھرتی ہوئے اور 33 سال واسا لاہور میں مختلف عہدوں پر فائز رہے۔
سروس کے آخری روز ڈی ایم ڈی ایف اے اینڈ آر محمد نوید مظہر اور ڈائریکٹر ایڈمن محمد عرفان نے پنشن چیک پیش کیا۔ افتخار الدین نعیم کا کہنا تھا کہ واسا لاہور میں کام کرنا کسی اعزاز سے کم نہ تھا۔ ادارے کا ہر لحاظ سے بے حد شکر گزار ہوں۔ ریٹائر ہونے والے ڈی ایم ڈی افتخار الدین نعیم واسا روایات کے مطابق سروس کے آخری روز پنشن کا چیک پیش کیا گیا۔
اس موقع پر ڈی ایم ڈی ایف اے اینڈ آر محمد نوید مظہر، ڈی ایم ڈی او اینڈ ایم غفران احمد، ڈائریکٹر ہائیڈرولوجی عارف بٹ اور ڈائریکٹر فنانس آصف فیاض بھی موجود تھے۔ ایم ڈی واسا سید زاہدعزیز کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔ سروس کے آخری روز واسا کے سینئر افسروں نے الوداع کیا۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد امیر بھٹی نے معظم علی اور واسا کے دیگر ڈیلی ویجزملازمین کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزاروں کی جانب سے طاہر خان ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار سالہا سال سے واسا میں سینٹیشن ڈیلی ویجز ورکرز کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔درخواست گزاروں کو حکومتی پالیسی کے مطابق مسقتل نہیں کیا گیا، درخواست گزاروں کو ملازمت سے برطرف کئے جانے کا خدشہ ہے۔
درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت درخواست گزاروں کو مستقل کرنے کا حکم دے۔مزید استدعا کی گئی کہ حتمی فیصلے تک درخواست گزاروں کو کام کرنے اور ان کی تنخواہوں کی بحالی کا بھی حکم دے۔