اویس کیانی : نوجوان انٹرپرنیورز کے وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے دوران نوجوان کاروباری افراد پر مشتمل یوتھ آنٹرپرنیور ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کر دی
وزیراعظم شہباز شریف سے وفد کی ملاقات میں ٹیکسٹائل ، تعمیرات، آئل اینڈ گیس، تعلیم، صحت، لاجسٹکس، زراعت، برآمدات اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے نوجوان کاروباری افراد شامل تھے۔نوجوانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کاروباری برادری کو معاشی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے تمام تر سہولیات فراہم کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نوجوانوں کو بتایا کہ نوجوان کاروباری افراد ہماری معیشت اور ہمارے ملک کے مستقبل کے معمار ہیں۔ پاکستانی برآمدات کو عالمی سطح پر فروغ دینا ملکی معیشت کے لیے ناگزیر ہے۔ پاکستانی برآمدات کے فروغ کے لیے نوجوان کاروباری افراد انتہائی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، حکومت اور کاروباری برادری کے تعاون سے ملک کا مالی اور تجارتی خسارہ کم کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں نوجوانوں کی بڑی تعداد کو باصلاحیت افرادی قوت میں تبدیل کر کے ملکی معیشت کو محرک کیا جا سکتا ہے۔حکومت پاکستان معاشی مواقع کی فراہمی میں صنفی امتیاز ختم کرنے کے لیے کوشاں ہے ، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے زرعی اجناس کی پیداوار میں اضافہ پاکستانی برآمدات میں اضافے کے لیے اہم ثابت ہو گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم حکومت کے حجم میں کمی اور حکومتی اداروں کو مزید فعال بنانے کے لیے پر عزم ہیں۔کاروباری سرگرمیوں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا اور کاروبار دوست پالیسیاں تشکیل دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیراعظم نے اقتصادی مشاورتی کمیٹی کی طرز پر نوجوان کاروباری افراد پر مشتمل یوتھ آنٹرپرنیور ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ چین ، پاکستان کے مابین کاروباری اشتراک کا فروع ہماری اولین ترجیح ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے دوسرے مرحلے میں صنعتی ترقی کی رفتار تیز ہو جائے گی۔
ملاقات کے دوران وفد نے مختلف شعبوں میں پاکستانی کاروباری برادری کی عالمی اور ملکی سطح پر کامیابیوں اور ان کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وفد نے پاکستان سٹاک ایکسچینج کی تاریخ ساز کامیابی پر وزیراعظم کو خراج تحسین بھی پیش کیا اور وزیراعظم کی جانب سے پاکستان کاروباری برادری بالخصوص نوجوان کاروباری افراد کو ان کی کاوشوں پر سراہا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وفاقی وزیر برائے نجکاری عبد العلیم خان، چیئرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان، وفاقی وزارتوں کے سیکرٹریز اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔