(ویب ڈیسک) وفاقی کابینہ نے نیشنل ایکشن پلان کے اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کی توسیع کرتے ہوئے ’آپریشن عزمِ استحکام‘ کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں نیشنل ایکشن پلان کے اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کی توسیع دی گئی، وفاقی کابینہ نے آپریشن عزمِ استحکام کی منظوری دے دی ہے، اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ عزمِ استحکام آپریشن میں عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، نہ ہی لوگوں کے گھروں میں کوئی اس طرح کی کارروائی کی جائے گی، صرف شر پسند عناصر کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جا رہا ہے، جس کے مطابق کابینہ اجلاس میں عالمی ادارۂ خوراک کی شپمنٹ افغانستان بھجوانے کے لیے این او سی کی منظوری دی جائے گی، کابینہ اجلاس میں پیر روشن انسٹیٹیوٹ کے پہلے ریکٹر کے تقرر کی منظوری بھی دی جائے گی، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اسلام آباد میں ورچوئل یونیورسٹی کی اراضی کے حصول کی اجازت بھی دی جائے گی، اجلاس کے ایجنڈے میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کا تقرر بھی شامل ہے۔
اجلاس میں وزارتِ مذہبی امور اور سعودی وزارت کے درمیان ایم او یو پر دستخط کی منظوری بھی دی جائے گی، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بہاولپور کے مرحوم امیر کی جائیداد سے متعلق عمل درآمد کمیٹی کی تشکیل کی جائے گی، اجلاس میں کابینہ فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کے تقرر کی منظوری بھی دے گی۔