(ویب ڈیسک)آزادکشمیرحکومت نے مالی سال2022-23 کے لئے 1کھرب63ارب70کروڑ روپے کا بجٹ پیش کر دیا۔بجٹ میں 1کھرب 35ارب 20کروڑ روپے غیر ترقیاتی اخراجات تجویز،ملازمین اور پنشنرز کے لئے15%پنشن کی ادائیگی کا فیصلہ ہوچکاہے۔
تفصیلات کے مطابق آزادکشمیرحکومت نے مالی سال2022-23 کے لئے 1کھرب63ارب70کروڑ روپے کا بجٹ پیش کر دیا،28ارب 50کروڑ روپے ترقیاتی اخراجات کے لیے مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ بجٹ میں صحت عامہ کے لیے 1ارب80کروڑ مختص کئے گئے۔بجٹ میں 1کھرب 35ارب 20کروڑ روپے غیر ترقیاتی اخراجات تجویز،تعلیم کے لئے 2ارب 17کروڑ،مواصلات کے لیے 12ارب تجویز کئے گئے ہیں۔
فزیکل پلاننگ وہاؤسنگ کے لئے 3ارب 30کروڑ مختص کرنے کی تجویز کئے گئے،وزیر خزانہ آزاد کشمیرماجد خان کا کہناتھاکہ موجودہ حکومت نے مشکل مالی حالات میں دستیاب وسائل میں عوام دوست بجٹ پیش تیار کیا۔بجٹ میں صحت عامہ کے شعبہ کے لیے اضافی فنڈز رکھے گئے ہیں۔
بجلی و واٹر سپلائی کے لئےبھی خطیر رقم رکھی گئی ہے،احتجاجاً 10ارب روپے خسارے کا بجٹ پیش کر رہا ہوں۔حکومت آزادکشمیر کی بنیادی ترجیح مسئلہ کشمیر اور تحریک آزادی کشمیر ہے،پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آزاد کشمیر میں رحمت اللعالمین/ خاتم النبیین اتھارٹی کا قیام عمل میں لانے جا رہی ہے۔
وزیرخزانہ آزادکشمیر کا مزید کہناتھا کہ مظفرآباد میں Skilled یونیورسٹی کے قیام کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں فزیبلٹی کے لئے رقم بھی مختص کی جا رہی ہے۔سیاحت کے فروغ کے لئے پہلی مرتبہ Digital Maping متعارف کروائی جا رہی ہے۔
علاوہ ازیں ملازمین کے لئے 15%ڈسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس، نظرثانی شدہ تنخواہ سکیل معہ اضافہ اور پنشنرز کے لئے 15%پنشن کی ادائیگی کا فیصلہ ہوچکاہے۔